ایکسپریس فیملی فیسٹیول کا شاندار اختتام

ایڈیٹوریل  پير 23 دسمبر 2013
 اتوار کو ایکسپریس فیملی فیسٹیول لاکھوں افراد کے چہروں پر خوشیاں بکھیرتے ہوئے تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اختتام پذیرہوگیا۔ فوٹو: محمد نعمان/ایکسپریس

اتوار کو ایکسپریس فیملی فیسٹیول لاکھوں افراد کے چہروں پر خوشیاں بکھیرتے ہوئے تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اختتام پذیرہوگیا۔ فوٹو: محمد نعمان/ایکسپریس

شہر قائد میں جہاں دہشت گردی اور بدامنی نے اپنے پر پھیلائے ہوئے ہیں وہیں ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب سے شہریوں کے لیے ایک بار پھر ایکسپریس فیملی فیسٹیول کا انعقاد بہار کا تازہ جھونکا ثابت ہوا۔ اتوار کو ایکسپریس فیملی فیسٹیول لاکھوں افراد کے چہروں پر خوشیاں بکھیرتے ہوئے تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اختتام پذیرہوگیا۔ دو روزکے دوران بڑے پیمانے پر عوامی شرکت نے ایک بار پھر اس فیسٹیول کو شہرکا مقبول ترین ایونٹ ثابت کردیا، ایکسپریس فیملی فیسٹیول میں شہریوں کی بڑے پیمانے پر شرکت کا خود اپنا ہی سابقہ ریکارڈ توڑکر نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ فیسٹیول کے دوسرے روز شہریوں کی بڑی تعداد نے صبح سے ہی ایکسپو سینٹرکا رخ کرنا شروع کردیا، داخلی راستوں پر عوام کی طویل قطاریں لگ گئیں، شہرکے کونے کونے سے فیسٹیول میں شرکت کے لیے آمدکا سلسلہ شام ڈھلے تک جاری رہا، بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں اور بھرپور مواقع فراہم ملنے پر شہریوں نے دل کھول کر تفریح کی۔

فیسٹیول میں بچوں کی تفریح کے لیے خصوصی پویلین قائم کیا گیا جہاں بچوں کے جھولے سلائیڈز کے ساتھ میجک شو اور پپٹ شو کا بھی انعقاد کیا گیا، یہ تمام تفریحات بچوں کو مفت فراہم کی گئیں، مختلف اسٹالز پر کوئز اور صلاحیتوں کے اظہارکے مقابلے منعقد کیے گئے، بچوں کی فیس پینٹنگ، خواتین کے ہاتھوں پر مہندی لگانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ اسی طرح کھانے پینے کی اشیا کے خصوصی فوڈ کورٹ نے بھی تفریح کا لطف دوبالا کردیا۔ فیسٹیول کے دوران ملک کے ممتازگلوکار علی حیدر، جواد احمد، فاخر، شازیہ خشک، قرار بینڈ، وی5 بینڈ نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔ نوجوانوں کے ساتھ فیملی کے دیگر افراد بھی موسیقی سے لطف اندوز ہوتے رہے اور فنکاروں کو کھل کر داد دی، پاکستان کے نامور مزاحیہ فنکاروں سلیم آفریدی، شکیل صدیقی، کاشف خان، رئوف لالہ سمیت بہت سے مشہور فنکاروں نے اپنے چٹکلوں اور مزاحیہ آئٹمز کے ذریعے شرکا کو محظوظ کیا ۔ایکسپریس فیملی فیسٹیول تجارتی لحاظ سے بھی ایک بھرپور ایونٹ ثابت ہوا، فیسٹیول میں شرکت کرنے والی کمپنیوں کو بے حد رسپانس ملا اور رعایتی قیمت پر اشیا فروخت کرنیوالی کمپنیوں کے اسٹاک ختم ہوگئے، فیسٹیول میں شریک خواتین نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کنزیومر آئٹمز، ملبوسات، ہینڈی کرافٹس، جیولری، کاسمیٹکس، کچن اپلائنسز کی دل کھول کر خریداری کی۔

فیسٹیول میں اسٹال لگانے والی کمپنیوں کے نمایندوں کے مطابق دونوں دن عوام کا بے حد رش رہا اور شہریوں نے فیسٹیول میں رکھی مصنوعات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ ناامیدی ، دہشت گردی اور یاسیت کے اس دور میں جس میں روشنیوں کے شہر کراچی کو مقتل کا نام دیا جاتا ہے ایکسپریس میڈیا گروپ کی یہ کاوش یقیناً لائق ستائش ہے اور امید کا استعارہ بھی کہ حالات چاہے کچھ بھی ہوں زندگی کے روشن  اور صحت مند ثقافتی پہلوئوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں مسلسل آگے بڑھتے جانا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔