- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
بھارت میں لڑکی کا ارینج میرج کیخلاف انوکھا احتجاج
اندور: بھارت میں لڑکی نے ارینج میرج کے خلاف بل بورڈ پر چڑھ کر انوکھا احتجاج کیا جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور کے علاقے پردیسی پورہ میں نہایت انوکھا واقعہ پیش آیا ہے۔ جہاں ایک لڑکی ارینج میرج کے خلاف احتجاجاً بل بورڈ پر چڑھ گئی۔ دراصل لڑکی کسی اور لڑکے سے شادی کرنا چاہتی تھی لیکن لڑکی ماں اس کی شادی خاندان کی مرضی کے مطابق کرنا چاہتی تھی۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر میں لڑکی کو بل بورڈ کے اوپر چڑھ کر فون پر باتیں کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جہاں یہ واقعہ پیش آیا وہاں پولیس بھی پہنچ گئی اور لڑکی کو بل بورڈ سے نیچے اتارنے کے لیے منانے لگی لیکن لڑکی نے نیچے اترنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد پولیس نے اس لڑکے سے رابطہ کیا جس سے لڑکی شادی کرنا چاہتی تھی۔ سب انسپیکٹر اشوک پاٹی دار کے مطابق لڑکے کے منانے پر لڑکی نیچے اتر آئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔