- دعا زہرا کے شوہرظہیرکو 14 جولائی تک حفاظتی ضمانت مل گئی
- اس جھینگے کے سر پر قدرتی ہیلمٹ اسے صدماتی امواج سے بچاتا ہے
- سانس کے انفیکشن کی روایتی چینی دوا کے مزید سائنسی ثبوت مل گئے
- تخریب کاری کی اطلاع پر رینجرز کی بھاری نفری کا ملیر جیل میں آپریشن
- عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی
- درآمدات پر پابندی غلط فیصلہ تھا، وزیر تجارت کا اعتراف
- اسٹیٹ بینک کی IFRS9 کے نفاذ کیلیے حتمی ہدایات جاری
- منٰی میں عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری
- زمینی ممالیوں کی نصف اقسام کے جسموں میں پلاسٹک کا انکشاف
- برآمدی شعبوں کا سپر ٹیکس فی الفور واپس لینے کا مطالبہ
- تارکین وطن کو 15 ہزار ڈالرتک ذاتی سامان بغیر ڈیوٹی لانے کی اجازت کا فیصلہ
- عمران ریاض اٹک مقدمے سے رہا، چکوال پولیس نے گرفتارکرلیا
- ایشیا کپ؛ ڈالرز دیکھ کر سری لنکا کی آنکھوں میں چمک آ گئی
- پاکستان کے ٹاپ پر پہنچنے کا راستہ بے حد دشوار
- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
کورونا وبا کے ساتھ ’سیاسی وائرس‘ کیخلاف بھی مزاحمت کی جائے، چینی صدر

کثیرالجہتی تعلقات یکطرفہ پن پر فتح حاصل کریں گے، چینی صدر (فوٹو: زنہوا)
بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ کوڈ-19 نے وبائی مرض نے دنیا افراتفری اور ہنگامہ خیز تبدیلی کے دور میں داخل ہو رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 20 ویں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کے کونسل سے خطاب کرتے ہوئے صدر شی جن پنگ نے اپنے ابتدائی ریمارکس میں روس کی تعریف کرتے ہوئے ایس سی او کے اہداف کو کامیابی سے آگے بڑھانے پر روس کی تعریف کی۔
صدی شی جن پنگ نے امریکی صدر کا نام لیے بغیر کہا کہ وبائی مرض پر سیاست کرنے والے اور لوگوں کو گمراہ کرنے والے کسی بھی ’سیاسی وائرس‘‘ کی مزاحمت اور عالمی ادارہ صحت کے قائدانہ کردار کی حمایت کرنی چاہیئے اور بیماریوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ایس سی او ارکان مابین ہاٹ لائن رابطے بنائے جائیں۔
چین کے صدر نے کورونا وبا کا تذکرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کسی بھی سرحد کا احترام نہ کرنے والی وبا کا خطرہ اب بھی برقرار ہے اور ہمیں اس مہلک وائرس کے پھیلاؤ کے روک تھام کے لیے مشترکہ طور پر اقدامات کرنا ہوں گے۔ ہم ایک ایسے گاؤں میں رہتے ہیں جہاں تمام ممالک کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ وبا کے دوران دنیا کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ ہم اس کے بارے میں کیا کریں؟ یہ وہ سوالات ہیں جو دنیا جاننا چاہتی ہے۔ عالمی برادری کو اب کثیرالجہتی یا یکطرفہ پن، کشادگی یا تنہائی، تعاون یا محاذ آرائی کے درمیان کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔
صدر شی جن پنگ نے مزید کہا کہ امن، ترقی، تعاون اور باہمی فائدے کی طرف رجحان مزید بڑھے گا، تاریخ نے ثابت کیا اور ثابت کرتا رہے گا کہ مدد کے طالب اور مدد دینے والے پڑوسیوں کے درمیان واضح فرق ہوگا اور کثیرالجہتی مفاد یکطرفہ پن پر فتح حاصل کرے گا۔
چینی صدر نے کہا کہ موجودہ حالات میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کو یکجہتی اور تعاون کو گہرا کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم مل کر خطے کے ممالک کے استحکام اور ترقی میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالیں گے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے لیے کام کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔