- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
آکسفورڈ یونیورسٹی کے مذہبی تعلیم کے پروفیسر طارق رمضان پر جنسی زیادتی کے مقدمے کا آغاز
سوئٹزرلینڈ: آکسفورڈ یونیورسٹی کے مذہبی تعلیم کے مصری نژاد سابق پروفیسر 58 سالہ طارق رمضان کے خلاف سوئس خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمے کا آغاز ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے مذہبی تعلیم کے پروفیسر طارق رمضان کیخلاف سوئس خاتون کے جنسی استحصال کے الزام پر مقدمے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا۔ خاتون نے یورپ اور مشرق وسطیٰ کے معروف مذہبی شخصیت طارق رمضان پر جنسی تشدد کا الزام بھی عائد کیا تھا۔
سوئس خاتون کے الزام پر سوئٹزرلینڈ میں پروفیسر کیخلاف مقدمے کے آغاز ہوگیا ہے جس کے بعد پراسیکیوٹرز طارق رمضان پر لگائے گئے الزامات کی تفتیش کرکے آئندہ ایک ہفتے میں عدالت میں مزید کارروائی کے لیے دلائل دیں گے اور باضابطہ ٹرائل کا آغاز ہوگا۔
پروفیسر طارق رمضان پر 2017 میں فرانس کی 2 نو مسلم خواتین نے بھی جنسی استحصال کے الزامات عائد کیے تھے جس پر پروفیسر کو یونیورسٹی سے برخاست کردیا گیا۔ بعد ازاں مزید 3 خواتین نے بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔
پانچ خواتین کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا الزام عائد کرنے کے بعد پروفیسر کو فرانس میں حراست میں بھی لیا گیا تھا اور وہ مختصر عرصے تک زیر تفتیش رہے تھے۔
دو روز قبل طارق رمضان کو اپنی کتاب اور ایک ٹی وی پروگرام میں ان پانچوں خواتین کی شناخت ظاہر کرنے پر فرانسیسی عدالت نے پانچوں خواتین کو بدنام کرنے کے الزام پر پروفیسر کو 10 ہزار یورو جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔