- متحدہ عرب امارات میں ریت کا طوفان
- مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر شہباز گل کو نوٹس
- کراچی سمیت سندھ بھر میں کل رات سے بارشوں کا امکان
- نینسی پلوسی کے بعد امریکی قانون سازوں کا ایک اور وفد تائیوان پہنچ گیا
- بھارت کے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے
- حالیہ بارشوں اور سیلاب سے لائیو اسٹاک کو شدید نقصان
- ملک میں کورونا کے مزید 2 مریض انتقال کرگئے
- کمزور حریف کا شکار، پاکستانی پیس ہتھیار تیار
- نمیبیا کے قلندرز
- وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک گفتگو، دورۂ پاکستان کی دعوت
- پب جی مفت کھیلنے کے اعلان کے بعد یومیہ 80 ہزار کھلاڑیوں کا اضافہ
- ایمازون نے 13000 پاکستانی سیلرز اکاؤنٹس معطل کردیے
- خنزیر کی جلد سے بنے قرنیہ سے 20 افراد کی بینائی بحال
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان
- معاشی مسائل کا حل اکنامک فریم ورک کی تشکیل نو میں پوشیدہ
- چڑیا گھر کا سب سے عمر رسیدہ پینگوئن لومڑی نے مار ڈالا
- پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں اور نہ نقصان برداشت کرسکتے ہیں، وزیر خزانہ
- کراچی پریس کلب سے ایم کیو ایم لندن کے متعدد کارکنان گرفتار
- خیبرپختونخوا حکومت کا آج سے اسکول کھولنے کا اعلان
- پاکستان نے ملکی سطح پر تیار پہلی الیکٹرک کار پیش کردی
آکسفورڈ یونیورسٹی کے مذہبی تعلیم کے پروفیسر طارق رمضان پر جنسی زیادتی کے مقدمے کا آغاز

جنسی استحصال کے الزام میں پروفیسر کو فرانسیسی پولیس نے 2017 میں حراست میں بھی لیا تھا، فوٹو : فائل
سوئٹزرلینڈ: آکسفورڈ یونیورسٹی کے مذہبی تعلیم کے مصری نژاد سابق پروفیسر 58 سالہ طارق رمضان کے خلاف سوئس خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمے کا آغاز ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے مذہبی تعلیم کے پروفیسر طارق رمضان کیخلاف سوئس خاتون کے جنسی استحصال کے الزام پر مقدمے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا۔ خاتون نے یورپ اور مشرق وسطیٰ کے معروف مذہبی شخصیت طارق رمضان پر جنسی تشدد کا الزام بھی عائد کیا تھا۔
سوئس خاتون کے الزام پر سوئٹزرلینڈ میں پروفیسر کیخلاف مقدمے کے آغاز ہوگیا ہے جس کے بعد پراسیکیوٹرز طارق رمضان پر لگائے گئے الزامات کی تفتیش کرکے آئندہ ایک ہفتے میں عدالت میں مزید کارروائی کے لیے دلائل دیں گے اور باضابطہ ٹرائل کا آغاز ہوگا۔
پروفیسر طارق رمضان پر 2017 میں فرانس کی 2 نو مسلم خواتین نے بھی جنسی استحصال کے الزامات عائد کیے تھے جس پر پروفیسر کو یونیورسٹی سے برخاست کردیا گیا۔ بعد ازاں مزید 3 خواتین نے بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔
پانچ خواتین کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا الزام عائد کرنے کے بعد پروفیسر کو فرانس میں حراست میں بھی لیا گیا تھا اور وہ مختصر عرصے تک زیر تفتیش رہے تھے۔
دو روز قبل طارق رمضان کو اپنی کتاب اور ایک ٹی وی پروگرام میں ان پانچوں خواتین کی شناخت ظاہر کرنے پر فرانسیسی عدالت نے پانچوں خواتین کو بدنام کرنے کے الزام پر پروفیسر کو 10 ہزار یورو جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔