زمین پر گرنے والی 91 سالہ خاتون دو دن تک مٹی کھا کر زندہ رہی

ویب ڈیسک  جمعرات 12 نومبر 2020
برطانوی خاتون روزمیری فرینک اپنے گھرمیں گرنے کے بعد بے حس ہوگئیں اور دو روز تک مٹٰی کھاکر زندہ رہیں (فوٹو: دی پیپل میگزین)

برطانوی خاتون روزمیری فرینک اپنے گھرمیں گرنے کے بعد بے حس ہوگئیں اور دو روز تک مٹٰی کھاکر زندہ رہیں (فوٹو: دی پیپل میگزین)

وورسٹرشائر: اپنے گھر میں اکیلی رہنے والی 91 سالہ خاتون گرنے کے بعد مکمل طور پر حرکت کے قابل نہ رہیں اور دو دن تک قریبی گملے کی مٹی کھاکر اپنی بھوک مٹاکر زندہ رہیں۔

روز میری فرینک برطانوی شہر وورسٹر شائر کے علاقے کیمپسے میں رہتی ہیں۔ انہیں ایک بس ڈرائیور نے دیکھا اور ان کی جان بچائی کیونکہ وہ چند گھنٹوں میں لقمہ اجل بھی بن سکتی تھیں۔ گرجانے کے بعد وہ اٹھنے کے قابل نہ تھیں۔

بس ڈرائیور کو انہیں قریبی ہیئر سیلون لے جانا تھا لیکن وہ دو روز تک باہر نہیں آئیں اور اس پر ڈرائیور ڈیرک کاؤڈری ان کے مکان میں داخل ہوا۔ وہاں اس نے روز میری کو ان کی خواب گاہ کے فرش پر پڑے دیکھا جہاں پودے کے گملے کی مٹی بکھری ہوئی تھی جسے روز میری دو روز سے کھا رہی تھیں۔

روزمیری کو یہ بھی یاد نہیں کہ گرنے کے بعد ان کے ساتھ کیا ہوا۔ اپنی جان بچ جانے پر روز میری 75 سالہ ڈرائیور کی ممنون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ اگر ڈیرک آکر میری مدد نہ کرتا تو میں مرچکی ہوتی، اس نے میری زندگی بچائی ہے جو ایک احسان ہے‘۔

خاتون نے کہا کہ ’مجھے بس اتنا یاد ہے کہ میں اتوار کی شب کینیڈا میں اپنی بیٹی سے بات کررہی تھی ، اس کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ میں ہسپتال میں ہوں اور آج منگل ہے‘۔

ڈاکٹروں نے ان کے پیٹ میں گملے کی مٹی دریافت کی ہے جو انہوں نے غنودگی یا بے خیالی میں خود کو زندہ رکھنے کے لیے کھائی ہے۔ یہ پودا ان کے بیٹے نے تحفے میں دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔