- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ حرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
محکمہ اسکول ایجوکیشن نے کوویڈ کے نام پر سائلین کو دفاتر میں آنے سے روک دیا
کراچی: صوبائی محکمہ اسکول ایجوکیشن نے کورونا ایس او پیز کے نام پر سائلین کے لیے محکمہ میں آنے پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کردی ہے۔
سندھ سیکریٹریٹ تغلق ہاؤس میں پہلی منزل پر قائم محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دفاتر کی راہداری میں موجود آہنی دروازے کو تالا لگا کر وہاں اپنے مسائل لے کر آنے والے افراد کو روک دیا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ کوویڈ کی نئی لہر میں کوئی بھی محکمہ کے اندر ہجوم نہ لگائے جبکہ محکمہ میں داخلے سے روکے جانے کے سبب سائلین کا ہجوم داخلی دروازے پر جمع ہورہا ہے اور کوویڈ کے نام پر کی جانے والی احتیاطی تدابیر ضائع ہورہی ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ ملازمین کی تعداد کے لحاظ سے سندھ کا سب سے بڑا سرکاری محکمہ ہے جس کے 42 ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں ڈیڑھ لاکھ کے قریب سرکاری اساتذہ اور ہزاروں کی تعداد میں غیر تدریسی عملہ اس کے علاوہ ہے اور محتاط اندازے کے مطابق محکمہ سے وابستہ سیکڑوں افراد و دیگر روزانہ کی بنیاد پر اپنے امور کی انجام دہی کے لیے اس محکمہ کا رخ کرتے ہیں۔
تاہم جب یہ افراد اپنے امور کی انجام دہی کے لیے محکمہ اسکول ایجوکیشن کا رخ کررہے ہیں تو انھیں محکمہ میں جانے کی اجازت دینے کے بجائے یہ کہہ کرواپس کیا جارہا ہے کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نئی ایس او پیز کے تحت محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دروازے بند کیے گئے ہیں تاکہ کوویڈ کی دوسری لہر میں سیکریٹری ایجوہیشن کے دفتر یا محکمے کے دیگر دفاتر کے باہر لوگوں کا ہجوم جمع نہ ہوسکے جب کہ اب وہاں آنے والے افراد کا ہجوم سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کے دفتر یا دیگر دفاتر کے بجائے محکمہ کے داخلی دروازے پر جمعہ ہورہا ہے جہاں کوویڈ کی ایس او پیز بلائے طاق رکھ دی گئی ہیں جو لوگ کراچی کے مختلف علاقوں کے علاوہ اندرون سندھ کے مختلف اضلاع سے محکمہ اسکول ایجوکیشن کا رخ کررہے انھیں مایوسی کا سامنا ہے۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دفاتر میں آنے والے افراد کا کہنا ہے کہ یا تو محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے واضح طور پر یہ اعلان کردیا جائے کہ کوویڈ کی دوسری لہر میں کوئی بھی اپنے امور کی انجام دہی کے سلسلے میں یہاں کا رخ نہ کرے یا پھر ہمیں محکمے میں جانے دیا جائے۔
ایک سائل کا کہنا تھا کہ کوویڈ ایس او پیز کے تحت ہمیں محکمہ اسکول ایجوکیشن کے اندر جانے سے تو روک دیا گیا تاہم اب درجنوں افراد محکمے کے داخلی دروازے پر موجود ہیں جہاں کسی ایس او پی کا نام و نشان نہیں ہے نا تو لوگوں کے درمیان کوئی سماجی فاصلہ ہے اور نہ ہی کوئی دوسرا اقدام کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔