- کراچی میں ڈاکو راج، ایک گھنٹے میں 6 وارداتیں، شہری قتل، 5 زخمی
- دعا زہرا کے شوہرظہیرکو 14 جولائی تک حفاظتی ضمانت مل گئی
- اس جھینگے کے سر پر قدرتی ہیلمٹ اسے صدماتی امواج سے بچاتا ہے
- سانس کے انفیکشن کی روایتی چینی دوا کے مزید سائنسی ثبوت مل گئے
- تخریب کاری کی اطلاع پر رینجرز کی بھاری نفری کا ملیر جیل میں آپریشن
- عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی
- درآمدات پر پابندی غلط فیصلہ تھا، وزیر تجارت کا اعتراف
- اسٹیٹ بینک کی IFRS9 کے نفاذ کیلیے حتمی ہدایات جاری
- منٰی میں عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری
- زمینی ممالیوں کی نصف اقسام کے جسموں میں پلاسٹک کا انکشاف
- برآمدی شعبوں کا سپر ٹیکس فی الفور واپس لینے کا مطالبہ
- تارکین وطن کو 15 ہزار ڈالرتک ذاتی سامان بغیر ڈیوٹی لانے کی اجازت کا فیصلہ
- عمران ریاض اٹک مقدمے سے رہا، چکوال پولیس نے گرفتارکرلیا
- ایشیا کپ؛ ڈالرز دیکھ کر سری لنکا کی آنکھوں میں چمک آ گئی
- پاکستان کے ٹاپ پر پہنچنے کا راستہ بے حد دشوار
- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈ جاری کرنے، نیا پنشن سسٹم لانے کا فیصلہ

دسمبر کے آخر تک یا جنوری میں یورو بانڈز جاری کئے جائیں گے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کیلیے پینشن و دیگر مراعات کا نیا کنٹری بیوٹری پنشن سسٹم متعارف کرانے جبکہ ایک ارب ڈالر مالیت کے یورو بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے آئندہ نئے بھرتی کیے جانیوالے سرکاری ملازمین کیلیے پینشن و دیگر مراعات کا موجودہ نظام ختم کرکے نیا کنٹری بیوٹری پنشن سسٹم متعارف کرانے جبکہ ایک ارب ڈالر مالیت کے یورو بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے دس بینکوں کی جانب سے بڈز موصول ہوگئی ہیں، جن کا جائزہ لینے کے بعد دسمبر کے آخر تک یا جنوری میں یورو بانڈز جاری کئے جائیں گے۔
وزارت خزانہ کے ذمے دار ذرائع کے مطابق پے اینڈ پنشن کمیشن آئندہ وفاقی بجٹ سے قبل اپنی سفارشات پر مبنی رپورٹ تیار کرکے وزارت خزانہ کو پیش کریگا اور توقع ہے کہ نئے بجٹ میں نئے ملازمین کیلئے پنشن کا نیا نظام متعارف کروا دیا جائیگا جس کے تحت پنشن فنڈ قائم ہونگے اور ملازمین کی تنخواہوں سے کی جانیوالی کٹوتی اس فنڈ میں جمع ہوگی۔
پنشن حکومتی خزانے کے بجائے اس فنڈ کی جانب سے ادا کی جائیگی تاہم نئے نظام کا اطلاق موجودہ سرکاری ملازمین پر نہیں ہوگا۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد حکومت کے پنشن کی مد میں اخراجات کو کنٹرول کرنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔