- امریکی فوجی نے ایک دھڑ اور 2 سر والی بہنوں سے شادی کرلی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
حکومت نے شادی کی انڈور تقاریب پر پابندی لگائی اور خود جلسے کررہی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومت نے کورونا وبا کے پیش نظر شادی کی انڈور تقاریب پر پابندی لگائی اور خود بڑے جلسے کر رہی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ملک میں کورونا کی وجہ سے انڈور ہال میں شادی کی تقریبات پر پابندی کے حکم کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ این سی او سی نے 6 نومبر کو نوٹی فکیشن جاری کیا کہ 20 نومبر سے انڈور ہال میں شادی کی تقریبات کی اجازت نہیں ہو گی، وزیر اعظم کہتے ہیں ہم معیشت کے پہیے کو نہیں روکیں گے لیکن مارکیز کے خلاف کیوں ایسا ہورہا ہے، پالیسی بنائیں لیکن 10 ہزار لوگوں کو بے روزگار تو نہ کریں۔ اگر کوئی مارکی کسی ضابطہ اخلاق کی پابندی نہ کر رہی ہو تو اس کو بے شک بند کردیں، جو فیصلہ کرنا ہے اس میں ہماری رائے بھی شامل ہونی چاہیے۔
درخواست گزار کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ مارکیز پر تو پابندی لیکن حکومت خود بڑے بڑے جلسے کر رہی ہے، گلگت سمیت مختلف جگہوں پر حکومت اور اپوزیشن کے جلسے جا ری ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی شادی میں کورونا پھیل جائے تو عدالت اس کی ذمہ داری نہیں لے سکتی، حکومت سے یہ ضرور پوچھ لیتے ہیں کہ مارکیز کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں رکھا جا رہا ہے۔ حکومت نے ادھر پابندی لگائی اور خود بڑے جلسے کر رہی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی ڈائریکٹر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مجاز افسر کو ذاتی حیثیت میں 18 نومبر کو عدالت طلب کرلیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ وضاحت کی جائے کہ حکومت کا دہرا معیار کیوں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔