- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
حکومت نے شادی کی انڈور تقاریب پر پابندی لگائی اور خود جلسے کررہی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

اگر کسی شادی میں کورونا پھیل جائے تو عدالت اس کی ذمہ داری نہیں لے سکتی، اسلام آباد ہائی کورٹ فوٹو: فائل
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومت نے کورونا وبا کے پیش نظر شادی کی انڈور تقاریب پر پابندی لگائی اور خود بڑے جلسے کر رہی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ملک میں کورونا کی وجہ سے انڈور ہال میں شادی کی تقریبات پر پابندی کے حکم کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ این سی او سی نے 6 نومبر کو نوٹی فکیشن جاری کیا کہ 20 نومبر سے انڈور ہال میں شادی کی تقریبات کی اجازت نہیں ہو گی، وزیر اعظم کہتے ہیں ہم معیشت کے پہیے کو نہیں روکیں گے لیکن مارکیز کے خلاف کیوں ایسا ہورہا ہے، پالیسی بنائیں لیکن 10 ہزار لوگوں کو بے روزگار تو نہ کریں۔ اگر کوئی مارکی کسی ضابطہ اخلاق کی پابندی نہ کر رہی ہو تو اس کو بے شک بند کردیں، جو فیصلہ کرنا ہے اس میں ہماری رائے بھی شامل ہونی چاہیے۔
درخواست گزار کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ مارکیز پر تو پابندی لیکن حکومت خود بڑے بڑے جلسے کر رہی ہے، گلگت سمیت مختلف جگہوں پر حکومت اور اپوزیشن کے جلسے جا ری ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی شادی میں کورونا پھیل جائے تو عدالت اس کی ذمہ داری نہیں لے سکتی، حکومت سے یہ ضرور پوچھ لیتے ہیں کہ مارکیز کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں رکھا جا رہا ہے۔ حکومت نے ادھر پابندی لگائی اور خود بڑے جلسے کر رہی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی ڈائریکٹر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مجاز افسر کو ذاتی حیثیت میں 18 نومبر کو عدالت طلب کرلیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ وضاحت کی جائے کہ حکومت کا دہرا معیار کیوں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔