اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کیے جانے کی انکوائری کا حکم

ویب ڈیسک  جمعرات 12 نومبر 2020
طالبات نے اساتذہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے کیخلاف احتجاج کیا ہے

طالبات نے اساتذہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے کیخلاف احتجاج کیا ہے

 پشاور: گورنر خیبر پختونخوا نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں اساتذہ کے ہاتھوں طالبات کو ہراساں کیے جانے کے واقعات کی انکوائری کا حکم دے دیا۔

گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کی طالبات کا ادارے میں ہراسمنٹ واقعات کے خلاف احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے گورنر انسپکشن ٹیم کو شفاف انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے 3 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔

گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ہراسانی کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا،  ہراسانی میں ملواث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اسلامیہ کالج سمیت تمام اعلی تعلیمی جامعات میں طالبات کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، اپنی بچیوں کی عزت و وقار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

گزشتہ دنوں اسلامیہ کالج یونیورسٹی کی طالبات نے ادارے میں ہراسمنٹ واقعات کیخلاف وائس چانسلر کے دفتر کے باہر احتجاج کیا جس میں طلباء بھی شریک ہوئے۔ مظاہرین نے یونیورسٹی انتظامیہ اور اساتذہ کیخلاف نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے کہا کہ اساتذہ پرچوں کی چیکنگ اور تحقیقی مقالوں کے دوران طالبات کو ہراساں کرتے ہیں، کالج میں انتظامیہ کی جانب سے طالبات کو کوئی تحفظ نہیں دیا جارہا، انہوں نے اسلامیہ کالج میں زیر تعلیم طالبات کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔