فتح کے باوجود کیوی پلیئرز کے سرپر تلوار لٹکنے لگی

اسپورٹس ڈیسک  منگل 24 دسمبر 2013
ڈومیسٹک سرکل میں عمدہ پرفارم کرنے والے نئے پلیئرز کو موقع دینے کیلیے سلیکٹرز پر دبائو میں اضافہ ہورہا ہے.فوٹو:کرک انفو/فائل

ڈومیسٹک سرکل میں عمدہ پرفارم کرنے والے نئے پلیئرز کو موقع دینے کیلیے سلیکٹرز پر دبائو میں اضافہ ہورہا ہے.فوٹو:کرک انفو/فائل

ویلنگٹن: ویسٹ انڈیز پر فتح کے باوجود آئوٹ آف فارم کیوی پلیئرز کی چھٹی کا امکان بڑھ گیا۔

ڈومیسٹک سرکل میں عمدہ پرفارم کرنے والے نئے پلیئرز کو موقع دینے کیلیے سلیکٹرز پر دبائو میں اضافہ ہورہا ہے، بھارت کے خلاف ہوم سیریز سے قبل چند اہم فیصلے متوقع ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 2-0 سے کامیابی حاصل کی ہے، اس میں کئی پلیئرز کی پرفارمنس کافی شاندار رہی جن میں روس ٹیلر اور بولرز میں ٹرینٹ بولٹ اور ٹم سائوتھی شامل ہیں لیکن کچھ ایسے بھی آئوٹ آف فارم کھلاڑی ہیں جن کی جگہ خطرے میں دکھائی دے رہی ہے، پیٹر فلٹن ان میں سرفہرست ہیں۔ کپتان برینڈن میک کولم کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایسے پلیئرز موجود ہیں جن کا موازنہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں سے کیا جاسکتا ہے، میک کولم نے روس ٹیلر کو بھی سراہا جنھوں نے سیریز میں  495 رنز اسکور کئے، انھوں نے کہا کہ ٹیلر عظیم ترین پلیئرز میں سے ایک ہیں اور ان کے ساتھ کھیلنے والوں کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ وہ ایک عظیم پلیئر کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ جیسی رائیڈر اب ون ڈے اسکواڈ میں واپس آچکے ہیں اگر وہ پہلے جیسی پرفارمنس پیش کر تے ہیں تو پھر انھیں ٹیسٹ کرکٹ میں بھی کھلانا پڑے گا، اس صورت میں برینڈن میک کولم کو بیٹنگ آرڈر میں ردوبدل کرنا پڑے گا جس سے پیٹرفلٹن کی چھٹی ہونا یقینی دکھائی دے رہا ہے۔ ایک مسئلہ سابق کپتان ڈینیئل ویٹوری کی واپسی کا ہے وہ اس وقت بگ بیش میں کھیل رہے ہیں، سلیکٹرز کیلیے مکمل طور پر فٹ ویٹوری کو بھارت جیسی ٹیم کیخلاف مقابلے میں نظر انداز کرنا مشکل ہوگا لیکن کپتان میک کولم کا ووٹ نوجوان اسپنر ایش سودھی کے ساتھ ہے، وہ ان سے کافی متاثر دکھائی دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سودھی کی پرفارمنس میں مسلسل بہتری آرہی ہے اس نے ویسٹ انڈیز سے سیریز میں زیادہ اچھی بولنگ نہیں کی مگر بہتری کی جھلک ضرور دکھائی ہے، ویٹوری ہمارے سینئر کھلاڑی ہیں ہمیں ان کے ساتھ مل بیٹھ کر مستقبل کے حوالے سے بات کرنے اور اسی کے مطابق لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔