- سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کوحراست میں لے لیا گیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش
- تحریک انصاف کا صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- صحافی عمران ریاض کی گرفتاری پر آئی جی اسلام آباد سے صبح 10 بجے جواب طلب
- براڈپیک کی مہم جوئی کے دوران ایک اور پاکستانی کوہ پیما لاپتہ
- صحافی عمران ریاض خان کو پولیس نے گرفتار کرلیا
- الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو کے فور منصوبے کے افتتاح سے روک دیا
- نوجوان کوہ پیما نانگا پربت چوٹی پر پھنس گئے، ریسکیو آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- کراچی ائیرپورٹ پرہنگامی لینڈنگ کرنے والا بھارتی طیارہ 11 گھنٹے بعد روانہ
- ٹوئٹر نے مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
- موسم گرما میں برطانیہ جانے کے خواہش مندوں کو فوری ویزا درخواست جمع کرانے کی ہدایت
- 35 خواتین افسران کے موبائل نمبرز فحش ویب سائٹ پر ڈالنے والے سرکاری ملازمین گرفتار
- پنجاب میں 100 یونٹ بجلی مفت کرنے پر الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو طلب کرلیا
- آئی ایم ایف کے پاس دیوالیہ ملک کی حیثیت سے جائیں گے، سری لنکن وزیراعظم
- بلوچستان میں بارشوں سے 15 افراد جاں بحق، کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ
- اوکاڑہ کے نوجوان کا آئندہ سال پیدل سفر حج کا اعلان
- رشوت لینے کا الزام، عثمان بزدار کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی اینٹی کرپشن میں طلبی
- آئی ایم ایف سے معاملات ایک سے ڈیڑھ ہفتے میں طے ہوجائیں گے، وزیر پیٹرولیم
- حکومت نے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم کردی
- دنیا کے پہلے اسمارٹ کانٹیکٹ لینس کا تجربہ
خواجہ سراؤں کا خیبرپختون خوا کے مشیر آئی ٹی کو برطرف کرنے کا مطالبہ

خواجہ سرا چاہت نے پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ کے مشیر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا(فوٹو، فائل)
پشاور: خوجہ سراؤں کا کہناہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا کے مشیر کس بنیاد پر ایک خواجہ سرا کو ضلع بدر کرنے کا حکم دے سکتے ہیں انہیں عہدے سے ہٹایا جائے۔
پریس کلب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خواجہ سرا آرزو نے کہا کہ خواجہ سراؤں پر تشدد اور ضلع بدر کرنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ حکومتی ادارے ہمیں تحفظ دینے میں ناکام ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوہاٹ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا۔ چاہت خواجہ سرا کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے۔وزیر اعلی کے مشیر ضیاء اللہ بنگش کا بیان قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کے مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش کس بنیاد پر ایک خواجہ سرا کو ضلع بدر کرنے کا حکم دیتے ہیں۔
اس موقعے پر خواجہ سرا چاہت نے کہا کہ شادی کی تقریب میں دو گروپوں نے آپس میں فائرنگ کی، میری وجہ سے کسی نے کسی کو نہیں مارا۔وزیراعلی کے مشیر مجھے میرے گھر سے بے گھر کیوں کرنا چاہتے ہیں۔ ضیاء اللہ بنگش کو عہدے سے ہٹا کر خواجہ سراؤں کو تحفظ دیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کوہاٹ کے علاقے کاغزئی میں شادی کی تقریب کے دوران دو گروپوں میں فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ وقوعے کے بعد مشیر وزیراعلی ضیا اللہ بنگش نے مقتولین کے لواحقین سے تعزیت کے موقعے پر ضلعی انتظامیہ کو خواجہ سرا چاہت کو ضلع بدر کرنے کے احکامات دیے تھے۔
ضیا اللہ بنگش نے کہا تھا کہ معروف ڈانسر چاہت کی وجہ سے 16 جانیں ضائع ہوچکی ہے جس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ ان کے اس بیان پر خواجہ سراؤں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔