- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے

جسٹس وقار سیٹھ کی نماز جنازہ جمعے کو ادا کی جائے گی۔ (فوٹو، فائل)
اسلام آباد: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔
ترجمان پشاور ہائیکورٹ کے مطابق چیف جسٹس وقار سیٹھ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے ہیں۔ وائرس کی تشخیص کے بعد وہ گزشتہ دس روز سے اسلام آباد کے کلثوم انٹرنیشنل اسپتال میں زیر علاج تھے۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار احمد سیٹھ کی نماز جنازہ جمعہ کے روز دن ڈھائی بجے کرنل شیر خان شہید اسٹیڈیم میں ادا کی جائے گی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد اورچیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے انتقال پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی ہے۔
پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار نے بھی جسٹس وقار سیٹھ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے اور جمعے کو ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔
جسسٹس وقار سیٹھ کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے تھا۔ وہ 16 مارچ 1961 کو پیدا ہوئے۔ 1977 میں کینٹ پبلک سکول پشاور سے میٹرک کے بعد انہوں نے ہائیر سیکنڈری تعلیم ایف جی انٹر کالج فار بوائز سے حاصل کی۔
1981 میں اسلامیہ کالج پشاور سے گریجویشن کی۔ ایک سال گومل یونیورسٹی میں تعلیم کے بعد 1985 میں پشاور یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ وہ 2011 میں بینچ کے ایڈیشنل جج بنے اور پشاور ہائی کورٹ میں بینکنگ جج کے حیثیت سے فرائض سر انجام دیے اور 28 جون 2018 کو انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھایا۔
جسٹس وقار سیٹھ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس پر بننے والے اسپیشل کورٹ کے سربراہ تھے۔ انہوں ںے 19 دسمبر 2019 کو جاری کیے گئے فیصلے میں صدر مشرف کے حوالے سے ریمارکس دیے تھے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے سنگین غداری کے جرم کا ارتکاب کیا، ان پر آئین پامال کرنے کا جرم ثابت ہوتا ہے اور وہ مجرم ہیں، لہذا پرویز مشرف کو آئین توڑنے کے پانچ جرائم پر 5 مرتبہ الگ الگ سزائے موت دی جائے، قانون نافذ کرنے والے ادارے انہیں گرفتار کرکے سزائے موت پرعمل درآمد کرائیں، اگر پرویز مشرف مردہ حالت میں ملیں تو ان کی لاش کو ڈی چوک اسلام آباد میں گھسیٹا جائے اور تین دن تک لٹکائی جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: مشرف سزا سے قبل مردہ ملیں تو لاش ڈی چوک پر 3 دن لٹکائی جائے، عدالت کا تفصیلی فیصلہ
ان ریمارکس نے قومی سطح پر توجہ حاصل کی اور تحریک انصاف کی حکومت کے وزرا کی جانب سے ان پر کڑی تنقید کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔