کراچی میں کرکٹ میلہ سجنے کا وقت قریب

اسپورٹس رپورٹر / نمائندہ خصوصی  جمعـء 13 نومبر 2020
نیشنل اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت کے مختلف حصوں کی تزئین و آرائش
  فوٹو : فائل

نیشنل اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت کے مختلف حصوں کی تزئین و آرائش فوٹو : فائل

 کراچی:  کراچی میں کرکٹ میلہ سجنے کا وقت قریب آگیا جب کہ مارچ میں ملتوی شدہ پی ایس ایل 5پلے آف میچزکے انعقاد کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔

کورونا کے باعث مارچ میں ملتوی شدہ پی ایس ایل 5کے پلے آف میچز کا سلسلہ ہفتے سے بحال ہورہا ہے، پہلے روز کوالیفائر میں ایونٹ کی سرفہرست ملتان سلطانز کو کراچی کنگز کا چیلنج درپیش ہوگا۔ اس کے بعد ایلیمنیٹر میں پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کا مقابلہ ہونا ہے۔

پلے آف میچز کیلیے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں تیاریاں کرلی گئی ہیں، تماشائیوں کو آمد کی اجازت نہ ہونے کے باوجود انکلوژرز کی نشستوں کو دھوکر صاف کر دیا گیا، وینیو کو پْرکشش بنانے کے لیے بڑے پینافلیکس لگائے گئے ہیں،مرکزی عمارت کے مختلف حصوں کی تزئین و آرائش بھی مکمل کرلی گئی، بائیو سیکور ماحول پرعمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے مکمل حکمت عملی ترتیب دیدی گئی ہے، غیرمتعلقہ افراد کو کھلاڑیوں یا آفیشلز کے قریب بھی نہیں پھٹکنے دیا جائے گا۔

کھلاڑیوں اور آفیشلز کی فول پروف سیکیورٹی کیلیے پلان فائنل کر لیا گیا، میدان کے وسط میں 3پچز کو میچز کیلیے مختص کیا گیا ہے، گذشتہ روز ٹیموں کو اینٹی کرپشن اور اینٹی ڈوپنگ کا سبق بھی پڑھایا گیا۔

ہفتے کو پہلے ایلیمنیٹر میں مقابل ہونے والی دونوں ٹیمیں فتح کے ساتھ ٹائٹل کی جانب سفر جاری رکھنے کیلیے پْرعزم ہیں، ویڈیوکال پر میڈیاکانفرنس میں پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے کہا کہ پلے آف میچز سے قبل کورونا کی وجہ سے 8 ماہ کا طویل وقفہ آیا، ہمیں تیاریوں کے لیے کم وقت ملا، کوشش ہوگی کہ فائنل تک رسائی پانے میں کامیاب ہوجائیں۔

انھوں نے کہا کہ پہلے ایلمنیٹر کی حریف لاہور قلندرز ایک اچھی ٹیم ہے، اس کیخلاف ریکارڈ ماضی بن چکا، بہتر نتائج کے لیے کارکردگی دکھانا پڑتی ہے، فتح کے لیے اچھی کرکٹ کھیلنا پڑے گی،انھوں نے کہا کہ ہم ملتان سلطانز کے خلاف پریکٹس میچ میں شکست میں سامنے آنے والی غلطیوں کو نہ دہراتے ہوئے فتوحات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

ایک سوال پر وہاب ریاض نے کہا کہ ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے ڈیرن سیمی ایک اچھے کھلاڑی اور بہترین کوچ ہیں،ان کا ہمارے درمیان ہونا حوصلہ بڑھاتا ہے،ٹیم کو سیمی کی کمی محسوس ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ عام طور پر غیر ملکی کرکٹرز کی کارکردگی پر انحصار کیا جاتا ہے لیکن ملکی کھلاڑی بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے میچ ونرز ثابت ہوسکتے ہیں، کامران اکمل ہمارا اہم مہرہ ہیں،وہ اگر اسکور کر گئے تو ہماری جیت ہوگی، حسن علی بدقسمتی سے مسلسل فٹنس مسائل کا شکار ہورہے ہیں، وہ محنت توکر رہے ہیں امید ہے کہ جلد فٹ ہو جائیں گے۔

وہاب ریاض نے کہا کہ مداحوں کی اسٹیڈیم میں کمی شدت سے محسوس ہو گی لیکن وہ گھر میں بیٹھ کر سپورٹ اور ہماری کامیابی کے لیے دعا کریں،موجودہ حالات میں بائیو سیکیور ماحول کا ہونا بہت ضروری ہے، کورونا ایس او پیز پر سب کو عمل کرنا ہوگا، یہ مشکل ضرور لیکن بہت ضروری ہے، کسی نے بھی پروٹوکول کو نظر انداز کیا تو نقصان ہو سکتا ہے۔

لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر نے کہا کہ ہمیں اپنے مداحوں اور شائقین کی بھرپور سپورٹ مل رہی ہے، اس سے کھلاڑیوں کا جوش وجذبہ جوان ہوجاتا ہے۔ ہم پلان کے مطابق بھرپور تیاریاں اور ہر کھلاڑی اپنے طور پر بھرپور محنت کر رہا ہے، ہمارا اچھا کمبی نیشن بن چکا اور جن شعبوں میں کمی رہ گئی انھیں دور کر رہے ہیں، ٹیم ورک کی بدولت اچھی توقعات ہیں، امید ہے کہ بہتر نتائج سامنے آئیں گے، پشاور زلمی سے پہلے میچ کے لیے بھرپور تیاری کر لی لیکن اپنا پلان نہیں بتا سکتے۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اسٹیڈیم تماشائیوں سے خالی ضرور لیکن ہمارا جوش کم نہیں ہوگا، مداح ہماری مسلسل حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔