جنسی زیادتی کا شکار خواتین کے ٹو فنگر ٹیسٹ کی شرط ختم

ویب ڈیسک  جمعـء 13 نومبر 2020
پنجاب حکومت نے 50 سال بعد متاثرہ خواتین کے میڈیکل ٹیسٹ کا نیا طریقہ کار وضع کردیا

پنجاب حکومت نے 50 سال بعد متاثرہ خواتین کے میڈیکل ٹیسٹ کا نیا طریقہ کار وضع کردیا

 لاہور: جنسی تشدد، ریپ اور بدفعلی سے متاثرہ خواتین کے حوالے سے بڑی خبر یہ سامنے آئی ہے کہ پنجاب حکومت نے ان کے طبی معائنے میں ٹو فنگر ٹیسٹ کی شرط ختم کردی۔

پنجاب حکومت نے 50 سال بعد متاثرہ خواتین کے میڈیکل ٹیسٹ کا نیا طریقہ کار وضع کردیا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جواد یعقوب نے ٹو فنگر ٹیسٹ ختم کرنے کا حکومتی نوٹیفکیشن لاہور ہائی کورٹ میں پیش کردیا۔

عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب جواد یعقوب کی عدالتی معاونت کو سراہا۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے ٹو فنگر ٹیسٹ ختم کرنے کے لیے ن لیگ کی ایم این اے شائستہ پرویز ملک کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کررکھا ہے جو آئندہ ہفتے سنایا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔