ایف بی آر نے ملک کی مہنگی ترین شادی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی

احتشام مفتی  جمعـء 13 نومبر 2020
تقریب پر 2 ارب روپے خرچ کیے گئے

تقریب پر 2 ارب روپے خرچ کیے گئے

 کراچی: ایف بی آر نےملک میں ہونے والی مہنگی ترین شادی کی تحقیقات کرتے ہوئے تقریب پر 2 ارب روپے خرچ کی تفصیلات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی ہے۔

چیف کمشنرریجنل ٹیکس آفس امینہ حسن کی جانب سے ممبرآپریشن ایف بی آر کو ارسال کی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ شادی کی مذکورہ تقریب میں راحت فتح علی خان کو 55 لاکھ روپے جبکہ عاطف اسلم کو 50 لاکھ روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

رپورٹ میں میڈیا اطلاعات کے حوالے سے بتایاگیاہے کہ مولانا طارق جمیل کو نکاح پڑھانے کے عوض 10 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔ شادی کی بارات کے لیے بک کرائے گئے کلب کو15 کروڑ روپے کی ادائیگی ہوئی ہے جبکہ دو ایونٹ منیجرز کو تقریبا 4 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔

مہنگی ترین شادی کی اس تقریب میں پھولوں کی آرائش کے لئے سندس مصطفی کو 1 کروڑ روپے ادا ہوئے جبکہ ولیمہ کی سجاوٹ کے لئے متعلقہ ڈیکوریٹر کو ایک کروڑ روپے کی ادائیگی ہوئی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ولیمہ کی سجاوٹ کے لئے بھی احسن حبیب کو ایک کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ شادی کی تقریب میں دیگر پیشہ ورانہ خدمات کے عوض عرفان احسن کو 30 لاکھ روپے، موبی اسٹوڈیو کو 20 لاکھ روپے، اسامہ پرویز کو ساڑھے3 لاکھ روپے ادا کیےگئےجبکہ ولیمے اور بارات میں مہمانوں کو دیئے جانے والے کھانے پر بھی کروڑوں روپے خرچ کیے گئے۔

ان تمام اخراجات پر ٹیکس کی ادائیگی ہوئی یا نہیں ایف بی آر تحقیقات جاری رکھے ہوئےہے  جبکہ شادی کا انتظام کرنے والے تمام افراد کی ٹیکس ادائیگیوں کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔