- حالیہ بارشوں اور سیلاب سے لائیو اسٹاک کو شدید نقصان
- ملک میں کورونا کے مزید 2 مریض انتقال کرگئے
- کمزور حریف کا شکار، پاکستانی پیس ہتھیار تیار
- نمیبیا کے قلندرز
- وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک گفتگو، دورۂ پاکستان کی دعوت
- پب جی مفت کھیلنے کے اعلان کے بعد یومیہ 80 ہزار کھلاڑیوں کا اضافہ
- ایمازون نے 13000 پاکستانی سیلرز اکاؤنٹس معطل کردیے
- خنزیر کی جلد سے بنے قرنیہ سے 20 افراد کی بینائی بحال
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان
- معاشی مسائل کا حل اکنامک فریم ورک کی تشکیل نو میں پوشیدہ
- چڑیا گھر کا سب سے عمر رسیدہ پینگوئن لومڑی نے مار ڈالا
- پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کے متحمل نہیں اور نہ نقصان برداشت کرسکتے ہیں، وزیر خزانہ
- کراچی پریس کلب سے ایم کیو ایم لندن کے متعدد کارکنان گرفتار
- خیبرپختونخوا حکومت کا آج سے اسکول کھولنے کا اعلان
- پاکستان نے ملکی سطح پر تیار پہلی الیکٹرک کار پیش کردی
- راولپنڈی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے اندر تہرے قتل کی دوسری سنگین واردات
- ڈیرن سیمی کی پاکستانیوں کو یوم آزادی کی مبارک باد
- اسلام آباد میں سیلفی بناتے ہوئے طالبہ گاڑی کی زد میں آکر جاں بحق
- پاکستان کا 75واں جشن آزادی جوش و جذبے سے منایا گیا
- کراچی سے جرائم پیشہ افراد کا سرپرست پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا
ایران میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی

ایران میں کورونا وبا کی تیسری لہر کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ فوٹو: فائل
تہران: ایران میں تیسری لہر کے بعد اب کورونا وائرس کا جن مزید بے قابو ہوگیا جبکہ جمعرات کو 457 افراد کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد 40 ہزار 582 سے تجاوز کرگئی۔
ایران کے کئی شہروں میں لاک ڈاؤن اور کرفیو بھی نافذ کیا گیا ہے جس سے کووڈ 19 کے پھیلاؤ میں معمولی بہتری دیکھی گئی ہے۔ صرف ایک ماہ میں ایرانی مریضوں کی تعداد میں 10 ہزار سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 726,000 سے تجاوز کرچکی ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ اب تک ساڑھے 5 لاکھ سے زائد مریض روبہ صحت ہیں لیکن اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔
اگرچہ حکام کو خدشہ ہے کہ اصل اموات اور خود مریضوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے تاہم کورونا وبا کی تیسری لہر اب زیادہ شدید ہوچکی ہے۔ ایران بھر کی نصف اموات تہران میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ دوسری جانب ڈاکٹروں اور طبی منصوبہ سازوں نے ہسپتال بھرنے سے خبردار کرتے ہوئے ملک بھر میں ایک ماہ کے سخت لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے تاہم حکومتی حلقے اب بھی ملک گیر لاک ڈاؤن سے گریز کررہے ہیں جس کی معاشی وجہ ہے۔
امریکی پابندیوں اور کورونا وبا کے بعد ایرانی معیشت شدید مشکلات کی شکار ہے۔ دوسری جانب نہ صرف امریکا نے ایران کو بین الاقوای بازار میں تیل کی فروخت سے روک دیا ہے بلکہ انہی پابندیوں کی وجہ سے ایران امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کی ویکسین لینے سے بھی قاصر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔