- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
مہنگائی میں کمی، 18اشیائے ضروریہ مہنگی، 11 سستی اور 22 کی قیمتیں مستحکم
اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی کا تسلسل جاری تاہم رفتار انتہائی سست اور حساس قیمتوں کے انڈیکس کے لحاظ سے ہفتہ وار بنیاد پر گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں صرف0.07 فیصداضافہ ہواہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پرمہنگائی کی شرح کم ہو کر 7.68 فیصد رہی ہے البتہ 18 اشیائے ضروریہ جن میں سبزیاں ، پیاز، چکن، آلو، ایل پی جی، انڈے، بیف، جلانے کی لکڑی، چینی، صابن اور ویجی ٹیبل گھی شامل ہیں، مہنگی اور پٹرولیم مصنوعات اور چکن سمیت 11 اشیا ٹماٹر،دال مونگ،گڑ،دال چنا، دال مسور، لہسن اور چاول سمیت دیگر اشیاء سستی ہوئی ہیں جبکہ 22 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ12اکتوبر 2020 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح7.68 فیصد رہی ہے۔
ٹماٹر کی قیمتوں میں2.75فیصد، لہسن کی قیمتوں میں ایک فیصد،پیاز کی قیمتوں میں 0.59 فیصد،دال مونگ کی قیمتوں میں1.42فیصد، گڑ کی قیمتوں میں 1.15 فیصد اور دال چناکی قیمتوں میں 0.98 فیصد،آٹے کی قیمت میں0.47 فیصد اوردال مسور کی قیمتوں میں 0.26 فیصد کمی ہوئی جبکہ چکن کی قیمتوں میں 10.63 فیصد، ماچس باکس کی قیمتوں میں1.99 فیصد اور کیلے2.74 فیصد مہنگے ہوئے۔
حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں9.30فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 8.76 فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں8.81فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں8.85 فیصد رہی ہوا جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 6.84 فیصدرہی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔