غیر صحت مند طرز زندگی، شہریوں میں ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریاں بڑھنے لگیں

اسٹاف رپورٹر  اتوار 15 نومبر 2020
کراچی میں زیادہ تر بالغ افراد یا تو ذیابیطس کے مریض ہیں یا آئندہ انھیں ذیابیطس کا مرض لاحق ہو سکتا ہے،اسد ظہیر۔ فوٹو: فائل

کراچی میں زیادہ تر بالغ افراد یا تو ذیابیطس کے مریض ہیں یا آئندہ انھیں ذیابیطس کا مرض لاحق ہو سکتا ہے،اسد ظہیر۔ فوٹو: فائل

کراچی: ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ غیر صحت مند طرز زندگی کے باعث شہریوں کو ہائی بلڈ پریشر اوردل کی بیماریاں لاحق ہو رہی ہیں۔

ذیابطیس کے عالمی دن پرایس زیڈ اے بھٹو انسٹیٹیوٹ آفس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے سائیکل ریلی نکالی گئی جس کا مقصد ذیا بطیس جیسی مہلک بیماری سے متعلق آگہی دینا تھا، ریلی سے قبل ایس زیڈ اے بھٹو انسٹیٹیوٹ کے باہر ذیابطیس اسکریننگ کیمپ لگایاگیا جہاں شرکاکے ذیابطیس، بلڈ پریشر، ماس باڈی انڈیکس اور وزن کی جانچ کی گئی، ریلی اور آگاہی سیشنز کا انعقاد پاکستان انڈوکرائن سوسائٹی، زیبسٹ، روٹری اور مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو کے اشتراک سے کیا گیا تھا،لکی ڈرا کے ذریعے2کمسن سائیکلسٹ کو نئی سائیکلیں انعام میں دی گئیں۔

ریلی کے بعد ماہر امراض ذیابیطس ڈاکٹر اشرف میمن نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صبح کے اوقات میں چہل قدمی، جاگنگ اور کراچی جیسے شہر میں سائیکل چلانے سے زیادہ صحت بخش کوئی عمل نہیں ہے جہاں ہزاروں افراد موٹا پے کا شکار ہورہے ہیں اور ذیابیطس جیسی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں غیر صحت مند طرز زندگی کے باعث شہریوں کو ہائی بلڈ پریشر اوردل کی بیماریاں لاحق ہو رہی ہیں، ہمیں روزانہ کی بنیاد پرکم از کم ایک گھنٹہ خودکودینے کی ضرورت ہے جس میںہم اپنے جسم سے اضافی کیلوریز اور وزن گھٹانے کیلیے ورزش کر سکتے ہیں، ان اہداف کوحاصل کرنے کیلیے سائیکلنگ ایک بہترین مشق ہے۔

سائکولوجسٹ سائیکلنگ گروپ کے رہنما اسد ظہیر نے کہا کہ بدقسمتی سے کراچی میں زیادہ تر بالغ افراد یا تو ذیابیطس کے مریض ہیں یا آئندہ انھیں ذیابیطس کا مرض لاحق ہو سکتا ہے، غیر صحت مند زندگی اور زیادہ کھانے کی وجہ سے لوگ موٹاپے کا شکار ہوجاتے ہیں اور وزن بڑھنے لگتا ہے، ہم صحتمند رہنے اور تندرستی کے لیے سائیکل چلا رہے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔