- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
صحت سہولت پروگرام کوقبائلی علاقوں تک توسیع دیدی گئی

نادراکے ساتھ رجسٹرڈ معذوروں کے لیے بھی یہ سہولت ہوگی،فیصل سلطان۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ صحت پروگرام کو قبائلی علاقوں تک توسیع دے دی ہے۔
معاون خصوصی برائے قومی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ مریضوں کے اطمینان کے جائزہ سے ظاہر ہوا ہے کہ 97.5 فیصد اطمینان بخش شرح سامنے آئی ہے۔ موجودہ حکومت نے صحت پروگرام کو قبائلی علاقوں تک توسیع دے دی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے صحت سہولت پروگرام کا آغاز کیا۔ سماجی صحت کے تحفظ کے تحت یہ پروگرام عالمگیر صحت کوریج کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے جس میں خطِ غربت سے نیچے بسنے والے افراد کو علاج معالجہ کی مفت سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
اس پروگرام میں ان ڈور پیشنٹ کی دیکھ بھال اور علاج معالجہ کی سہولت شامل ہے تاہم مستقبل میں دائرہ کار آؤٹ ڈور مریضوں تک بڑھایا جائیگا۔ 2019 میں دوسرے مرحلے میں پروگرام کادائرہ 92 لاکھ خاندانوں تک بڑھایاگیا۔ رواں مالی سال میں وفاقی حکومت کوشاں ہے کہ پروگرام کا دائرہ کارآزادکشمیرکے 12 لاکھ خاندانوں تک بڑھایا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔