- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
پاکستان میں کورونا وائرس صحتیاب مریضوں پر پھر حملہ آور ہونے لگا
پشاور: خیبر میڈیکل یونیورسٹی، پشاور کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ کورونا وائرس سے پہلی بار متاثر ہو کر صحتیاب ہوچکے ہیں ان پر بھی یہ وائرس دوبارہ حملہ کرسکتا ہے۔ اس خدشے کا اظہار انہوں نے ایک کیس رپورٹ میں کیا ہے جو ’’جرنل آف ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد‘‘ کے تازہ ترین شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔
رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ یہ خیبر پختونخوا میں اپنی نوعیت کا پہلا مصدقہ واقعہ ہے کہ جس میں کورونا وائرس کے پہلے حملے میں صحت یاب ہوجانے والا شخص دوبارہ سے اسی وائرس کا نشانہ بنا ہے۔
یہ 41 سالہ شخص ایک طبّی کارکن (میڈیکل ورکر) ہے جس میں پہلی بار کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر 6 جون کو ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا۔ یہ شخص دو ہفتے میں مکمل صحتیاب بھی ہوگیا۔
تاہم 19 اکتوبر کے روز، پہلے انفیکشن کے 4 ماہ اور 13 دن بعد، اسی شخص میں ایک بار پھر کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئی؛ اور ٹیسٹ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ دوبارہ سے اسی وائرس کا شکار ہوچکا ہے۔
یہ کیس اسٹڈی خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء الحق، عامر خان، شیراز فاضد، محمد نور، یاسر محمود یوسف زئی اور اختر شیریں نے مشترکہ طور پر مرتب اور شائع کروائی ہے جس میں کووِڈ 19 کا باعث بننے والے ’’ناول کورونا وائرس‘‘ میں تبدیلیوں کے بارے میں بھی سوالات اٹھاتے ہوئے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ اب تک کورونا وائرس کے پہلے حملے میں صحتیاب ہونے والوں کے دوسری بار اسی وائرس سے متاثر ہونے کی خبریں مختلف ممالک سے موصول ہوچکی ہیں جن میں چین، امریکا، اسرائیل اور ہالینڈ شامل ہیں۔ تاہم فی الحال یہ تعداد بہت محدود ہے اور ایسے واقعات خال خال ہی دیکھنے میں آئے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: کورونا وائرس کا دوسرا حملہ زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے، ماہرین
بتاتے چلیں کہ اکتوبر میں کورونا وائرس سے پی پی پی سندھ کے رہنما راشد ربانی کے انتقال پر بھی ڈاکٹر عاصم حسین کا یہ بیان سامنے آیا تھا کہ راشد ربانی پر مئی کے مہینے میں کورونا وائرس کا حملہ پہلا حملہ ہوا تھا لیکن تب انہوں نے آسانی سے اس وائرس کو شکست دے دی تھی لیکن ستمبر کے اختتام پر ہونے والا، اسی وائرس کا دوسرا حملہ راشد ربانی کےلیے جان لیوا ثابت ہوا۔ تاہم اس بیان کے حق میں کوئی باقاعدہ اور قابلِ قبول طبّی ثبوت موجود نہیں تھا۔
ماہرین نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ سردیوں میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں تیزی کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کے دوبارہ حملوں سے وبا کے معاملات اور بھی پیچیدہ ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔