صرف ویکسین سے کورونا وائرس کی وبا کا خاتمہ نہیں ہوگا، عالمی ادارۂ صحت

ویب ڈیسک  پير 16 نومبر 2020
عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس ادھانوم غیبریسس کا کہنا ہے کہ  ویکسین وبا کو روکنے کے لیے  معاون تو ہوگی لیکن احتیاطی تدابیر کی متبادل نہیں۔ (فوٹو، فائل)

عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس ادھانوم غیبریسس کا کہنا ہے کہ ویکسین وبا کو روکنے کے لیے معاون تو ہوگی لیکن احتیاطی تدابیر کی متبادل نہیں۔ (فوٹو، فائل)

جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا ہے کہ صرف ویکسین سے کورونا وائرس وبا کے پھیلاؤ کو نہیں روکا جا سکے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس ادھانوم غیبریسس نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ ویکسین وبا کو روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات میں معاون ضرور ہوگی تاہم اسے احتیاطی تدابیر کا متبادل قرار نہیں دیا جاسکتا۔ صرف کسی ویکسین سے وبا کا خاتمہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہفتے کے روز عالمی ادارۂ صحت نے پوری دنیا میں 6 لاکھ 60 ہزار 905 کیسز ریکارڈ کیے جو کہ جمعے کو آنے والے تقریباً ساڑھے چھ لاکھ کیسز سے زائد یومیہ تعداد ہے۔ اس سے قبل 7 نومبر کو ایک دن میں  6 لاکھ 14 ہزار کیس ریکارڈ ہوئے تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: روس کا بھی 90 فیصد مثبت نتائج کی حامل ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ

عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ نے کہا کہ ابتدا مین ویکسین کی فراہمی صرف طبی عملے، عمر رسیدہ اور آبادی کے ایسے افراد کو فراہم کی جائے گی جنھیں وبا سے زیادہ خطرات لاحق ہیں۔ امید ہے اس حکمت عملی سے اموات میں کمی آئے گی اور نظام صحت پر دباؤ بھی کم ہوگا۔

یہ خبر بھی پڑھیے: عرب امارات کے 30 ہزار سے زائد فوجیوں کو کورونا ویکسین لگا دی گئی

انہوں نے واضح کیا کہ ویکسین آنے کے باجود وائرس کے پھیلاؤ کے راستے کھلے رہیں گے۔ ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا اور کورونا وائرس  کے ٹیسٹ، ٹریسنگ اور متاثرہ افراد سے رابطے میں آنے والوں کی آئسولیشن کے طریقہ کار کو جاری رکھنا ہوگا۔

واضح رہے کہ دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 کروڑ 40 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 13 لاکھ سے ذائد اموات ہوچکی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔