- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
بچی کی حالت دیکھی نہیں جارہی تھی ڈاکٹر بھی 6 گھنٹے تک روتا رہا، اے ایس آئی آبدیدہ

کسی پر بھروسہ اوراعتبار نہ کریں، اے ایس آئی کی بہادر بیٹی کا پیغام . فوٹو : فائل
کراچی: کشمور درندگی کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے اے ایس آئی محمد بخش برڑو آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ بچی کی حالت دیکھی نہیں جارہی تھی ڈاکٹر بھی 6 گھنٹے تک روتا رہا۔
تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی اے ایس آئی محمد بخش نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ بچی کی والدہ جب میرے پاس آئی تو رو رہی تھی اور والدہ کو میں اپنی بہن سمجھ کر گھر لے گیا، متاثرہ والدہ نے انہیں 2 موبائل فون نمبر دیئے دونوں نمبرمیں نے ایس ایس پی کو دیئے متاثرہ خاتون 10 روز تک میرے پاس رہی اور مسلسل روتی رہی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم نے بچی سے بات کروائی تو وہ رو رہی تھی، ملزماں کے کہنے پر دوسری خاتون لانے کا وعدہ کیا میں نے بیٹی کو کہا کہ اس سے فون پر بات کرو اعتماد حاصل کرنے کے بعد ملزمان نے انہیں کشمور بلایا، بیٹی ریشما خاتون کے ساتھ گئی اورملزم سے فون پر بات بھی کرتی رہی جس کے بعد یک اپ پر موجود پولیس پارٹی نے فوری ملزم کو پکڑ لیا۔
اے ایس آئی محمد بخش واقعہ سناتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کے گھر گیا تو بچی نظر نہیں آرہی تھی ملزمان نے ایک گندے سے کپڑے میں بچی کو لپیٹ رکھا تھا بچی کی حالت دیکھی نہیں جارہی تھی۔
محمد بخش نے بتایا کہ متاثرہر بچی کو اسپتال لے کرگیا تو بچی کا آپریشن کرنے والا ڈاکٹر بھی 6 گھنٹے تک روتا رہا، اے ایس آئی محمد بخش نے کہا کہ اگر متاثرہ بچی پہلے مل جاتی تو وہ ملزم کو دیکھتے ہی گولی مار دیتا، یا پھر اس کے ٹکڑے ٹکڑے کردیتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ محبت اور سپورٹ کرنے پر اپنے پولیس افسران اورعام شہریوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
کسی پر بھروسہ اوراعتبار نہ کریں، اے ایس آئی کی بہادر بیٹی کا پیغام
کشمورمیں کمسن بچی کوزیادتی کانشانہ بنانے والے درندہ صفت ملزمان کو گرفتار کرنے والے اے ایس آئی محمد بخش کی بہادربیٹی ریشما نے سینٹرل پولیس آفس میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ خاتون کی بیٹی بہت رو رہی تھی اور اس کی آواز سن کروالد کے ساتھ مشن میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور یہ تہیہ کرلیا تھا اگران کی جان جاتی ہے تو جائے لیکن متاثرہ بچی کو کسی بھی صورت میں درندہ صفت ملزمان کے چنگل سے حاصل کرنا ہے۔
اے ایس آئی کی بیٹی نے کہا کہ ریشما نے والدین کو اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگرآپ اپنے بچوں کواسکول بھیج رہے ہیں تو کسی پر بھروسہ اوراعتبار نہ کریں بچوں کو خود اسکول لیکرجائیں اورخود ہی اسکول سے واپس گھرلائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔