- پالتو کتے نے بطخ کے 15 بچوں کو گود لے لیا
- ایپل کی نئی گھڑی، پہننے والے کو بخار سے خبردار کرسکے گی
- وائرس انسانوں کو مچھروں کے لیے مزید پُرکشش بنا دیتے ہیں، تحقیق
- سندھ میں سینیٹ کی خالی نشست کے لئے ضمنی انتخاب میں پولنگ جاری
- سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کوحراست میں لے لیا گیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش
- تحریک انصاف کا صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- صحافی عمران ریاض کی گرفتاری پر آئی جی اسلام آباد سے صبح 10 بجے جواب طلب
- براڈپیک کی مہم جوئی کے دوران ایک اور پاکستانی کوہ پیما لاپتہ
- صحافی عمران ریاض خان کو پولیس نے گرفتار کرلیا
- الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو کے فور منصوبے کے افتتاح سے روک دیا
- نوجوان کوہ پیما نانگا پربت چوٹی پر پھنس گئے، ریسکیو آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- کراچی ائیرپورٹ پرہنگامی لینڈنگ کرنے والا بھارتی طیارہ 11 گھنٹے بعد روانہ
- ٹوئٹر نے مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
- موسم گرما میں برطانیہ جانے کے خواہش مندوں کو فوری ویزا درخواست جمع کرانے کی ہدایت
- 35 خواتین افسران کے موبائل نمبرز فحش ویب سائٹ پر ڈالنے والے سرکاری ملازمین گرفتار
- پنجاب میں 100 یونٹ بجلی مفت کرنے پر الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو طلب کرلیا
- آئی ایم ایف کے پاس دیوالیہ ملک کی حیثیت سے جائیں گے، سری لنکن وزیراعظم
- بلوچستان میں بارشوں سے 15 افراد جاں بحق، کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ
- اوکاڑہ کے نوجوان کا آئندہ سال پیدل سفر حج کا اعلان
ماہ اکتوبر میں بیرونی سرمایہ کاری 10 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

جولائی تا اکتوبرایف ڈی آئی 733 ملین ڈالر رہی، زیادہ سرمایہ کاری پاور سیکٹر میں ہوئی۔ فوٹو : فائل
کراچی: براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی) 10 ماہ کی بلند ترین سطح 317.4 ملین ڈالر پر پہنچ گئی جب کہ 70 فیصد سے زائد سرمایہ چین سے آیا۔
اسٹیٹ بینک کی گذشتہ روز جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 317.4 ملین ڈالر رہا، جبکہ اکتوبر 2019ء میں بیرون ملک سے ہونے والی سرمایہ کاری کا حجم 126.5ملین ڈالر رہا تھا۔
مرکزی بینک کے مطابق بیشتر سرمایہ کاری بجلی کی پیداوار، تھری جی؍ فور جی موبائل انٹرنیٹ اور آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کے شعبوں میں کی گئی۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران ایف ڈی آئی کا حجم 733.1 ملین ڈالر رہا جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 672 ملین ڈالر تھا۔
اس سلسلے میں ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے الفابیٹا کور کے سی ای او خرم شہزاد نے کہا کہ دوسرے ملکوں میں سرمایہ کاری کرنے والے بیشتر ممالک کووڈ 19 سے برسرپیکار ہیں، انھیں اپنی معیشتوں کو مستحکم کرنے میں مزید کچھ وقت لگے گا جس کے بعد وہ دنیا بھر بشمول پاکستان میں سرمایہ کاری پر توجہ دے سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مختلف وجوہ کے سبب چین پاکستان کا سب سے بڑا انویسٹر رہا۔ پاور سیکٹر میں اکتوبر کے دوران سب سے زیادہ 239 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جو اس ماہ ہونے والی مجموعی سرمایہ کاری کا 75 فیصد ہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران پاور سیکٹر میں مجموعی طور پر 352 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔
ٹورس سیکیورٹیز کے تجزیہ کار نبیل ڈوچکی نے کہا کہ چینی سرمایہ کار تھل نووا پاور اور تھر انرجی نامی 330 میگاواٹ کے دو پاور پلانٹس پر کام کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔