برآمدی ٹیکسٹائل سیکٹر کو ضروری مراعات دی جائیں، احسان الحق

احتشام مفتی  منگل 17 نومبر 2020
پاکستان سمیت دنیا بھر میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان سامنے آیا، چیئرمین کاٹن جنرز۔ فوٹو: فائل

پاکستان سمیت دنیا بھر میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان سامنے آیا، چیئرمین کاٹن جنرز۔ فوٹو: فائل

 کراچی: چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ برآمدی ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے ضروری مراعات کا اعلان کرے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کئی دہائیوں بعد گزشتہ کچھ عرصے میں پہلی مرتبہ نہ صرف ٹیکسٹائل سیکٹر اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ فعال ہوا تھا بلکہ ریکارڈ برآمدی آرڈرز ہونے کے باعث ان کی مقررہ مدت میں تکمیل کیلیے بیشتر ٹیکسٹائل ملوں نے اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئی ٹیکسٹائل مشینری کی درآمد بھی شروع کر دی تھی مگر امریکی صدارتی انتخابات کے متنازع نتائج،یورپ اور امریکا میں کرونا وائرس کی دوسری لہر اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر میں قدرے تشویش کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ اس لیے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ برآمدی ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے ضروری مراعات کا اعلان کرے تاکہ پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات متاثر نہ ہو سکیں۔

احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان سامنے آیا جس کے باعث پاکستان میں روئی کی قیمتیں جو قبل ازیں 9ہزار 700روپے فی من تک پہنچ گئی تھیں وہ دوبارہ 9ہزار500روپے تک گر گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔