- عمران ریاض اٹک مقدمے سے رہا، چکوال پولیس نے گرفتارکرلیا
- ایشیا کپ؛ ڈالرز دیکھ کر سری لنکا کی آنکھوں میں چمک آ گئی
- پاکستان کے ٹاپ پر پہنچنے کا راستہ بے حد دشوار
- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
انڈور شادی ہالز میں تقاریب پر پابندی کے خلاف درخواست مسترد

حکومت کی زمہ داری ہے کہ وہ خود بھی ایس او پیز پر عمل کرے، عدالت۔ فوٹو : فائل
اسلام آباد: ہائیکورٹ نے انڈور شادی ہالز میں تقاریب پر پابندی کے خلاف درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں کورونا کی وجہ سے انڈور شادی ہال پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاقی حکومت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ خود تو پابندی کر نہیں رہے حکومتی پالیسیوں میں تضاد ہے، کورونا کی جو صورت حال ہے ہمیں تو خود ساری چیزیں بند کر دینی چاہیے۔
عدالت نے مارکیز کے وکیل سردار تیمور اسلم سے استفسار کیا کہ آپ کو کیا چاہیے جس پر انہوں نے کہا کہ ہمارا کیس یہی ہے کہ ہمیں نہیں تو سب کچھ بند کردیں، وزیراعظم نے گزشتہ روز خطاب میں کہا بزنس بند نہیں کر رہے۔
عدالت نے کہا کہ یہ تو ریاست کی زمہ داری ہے کہ کورونا ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرائے، کورونا سے متعلق حکومت کی اپنی پالیسیوں میں تضاد ہے، کورونا کی وجہ سے تو پارلیمنٹرین بھی فوت ہو گئے ہیں، اس موقع پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ کورونا کی وجہ سے سیریس صورت حال کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے، ہمارے مدنظر ایک طرف معیشت اور دوسری طرف عوام کی صحت کی صورت حال ہے۔
عدالت نے کورونا کی وجہ سے مارکیز، شادی ہالز میں تقاریب پر پابندی سے روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز کے باوجود جو کچھ گلگت بلتستان اور کچھ دن قبل نظر آیا تشویش ناک ہے، اصل میں غریب لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں بڑوں کو تو پھر بھی اچھی سہولیات مل جاتی ہیں، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود بھی اپنے بنائے ایس او پیز پر عمل کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔