لاپتا مزدور کی بازیابی کیلئے جی آئی ٹی بنانے کا حکم

کورٹ رپورٹر  بدھ 18 نومبر 2020
میرا بھائی مزدور ہے اس کا کسی سے کوئی لینا دینا نہیں، اہل خانہ

میرا بھائی مزدور ہے اس کا کسی سے کوئی لینا دینا نہیں، اہل خانہ

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے مزدور سرفراز سمیت 10 لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر پولیس حکام سے لاپتا شہریوں سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

ہائیکورٹ میں مزدور سرفراز سمیت 10 لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران لاپتا افراد کے اہلخانہ کی آہ وبکا، کمرہ عدالت میں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ اہلیہ لاپتا عبداللہ نے کہا کہ ساڑھے 3 سال گزار گئے مگر میرے شوہر کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔ ہم کیسے زندگی گزار رہیں ہے وہ صرف ہمیں ہی پتا ہے۔

لاپتا شہری کے وکیل نے موقف دیا کہ سعید عارف 2017 سے لاپتا ہے۔ 4 سال سے ہر ماہ اپنے بیٹے کی بازیابی کیلئے کورٹ کے چکر لگا رہے ہیں۔ لاپتا شہری کی والدہ نے کہا کہ جے آئی ٹی بنتی ہے ٹوٹ جاتی ہے مگر میرا بیٹے واپس نہیں آتا۔ میرا بیٹا 7 سال سے لاپتا ہے ایف آئی آر بھی درج کی مگر کچھ نہیں ہوا۔ لاپتا سرفراز کے بھائی نے کہا کہ میرے بھائی کو 2019 میں لاپتا کیا گیا۔

لاپتا شخص کے اہلخانہ نے کہا کہ میرا بھائی مزدور ہے اس کا کسی سے کوئی لینا دینا نہیں۔ عدالت نے خیر پور ناتھن شاہ سے لاپتا ہونے والے سرفراز کی بازیابی کیلئے جی آئی ٹی بنانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے آئندہ سماعت پیش رفت پیش کی جائے۔ عدالت نے پولیس حکام کو لاپتا افراد کی فوری بازیابی کا حکم دیتے ہوئے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔