نیوزی لینڈ میں حجاب کو پولیس یونیفارم کا حصہ بنا دیا گیا

ویب ڈیسک  بدھ 18 نومبر 2020
زینا علی پولیس یونیفارم میں حجاب پہننے والی پہلی خاتون اہلکار بن گئی ہیں، فوٹو: انسٹاگرام

زینا علی پولیس یونیفارم میں حجاب پہننے والی پہلی خاتون اہلکار بن گئی ہیں، فوٹو: انسٹاگرام

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں پولیس کے لیے مخصوص یونیفارم میں تبدیلی کرتے ہوئے خواتین اہلکاروں کے لیے حجاب کا اضافہ کردیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ میں پہلی بار پولیس خواتین کے یونیفارم میں حجاب کا اضافہ کیا گیا ہے اور سب سے پہلی مسلم خاتون زینا علی نے حجاب والا یونیفارم زیب تن کیا۔

نیوزی لینڈ کے پولیس یونیفارم میں حجاب کو شامل کرنے کا مطالبہ اسٹاف کی جانب سے 2018 میں کیا گیا تھا جس کو منظور کرلیا گیا ہے اور حال ہی بھرتی ہونے والی زینا علی نے سب سے پہلے حجاب والا یونیفارم پہنا۔

زینا علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مساجد پر حملے کے واقعے کے بعد پولیس میں بھرتی ہونے کا فیصلہ کیا تھا اور یہ خوشی اب دوبالا ہوگئی ہے کیوں کہ یونیفارم میں حجاب کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

زینا علی کا کہنا ہے کہ حجاب کو پولیس یونیفارم کا حصہ بنانے کا فیصلہ زیادہ سے زیادہ مسلم خواتین کو پولیس کی ملازمت کے لیے راغب کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔