مسترد شدہ لوگوں کی کیا حیثیت ہے کہ وہ کہتے ہیں ہم نتائج نہیں مانتے، شبلی فراز

ویب ڈیسک  بدھ 18 نومبر 2020
2018ء کی طرح گلگت بلتستان کے عوام نے بھی اپوزیشن کو مسترد کردیا، وزیراطلاعات

2018ء کی طرح گلگت بلتستان کے عوام نے بھی اپوزیشن کو مسترد کردیا، وزیراطلاعات

اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات ونشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ 2018ء کی طرح گلگت بلتستان  کے عوام نے بھی اپوزیشن کو مسترد کردیا پھر بھی یہ لوگ کس منہ سے جلسے کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نامی بنارسی ٹھگوں نے نیا ایڈیشن پیش کیا، اتنا عرصہ انکی حکومت رہی انکو کبھی خیال نہیں یا کہ آئین پر عملدرآمد یقینی بناتے،  ہمارا واسطہ ان لوگوں سے ہے جنہوں نے انتہا کی کرپشن کی، یہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں، انہی لوگوں نے اداروں کو مفلوج کیا ہے،  اپوزیشن کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے اپوزیشن کو جلسوں کے انعقاد پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سیاسی وبا نہیں، اپوزیشن ذہنی تواز کھو بیٹھی ہے، تحریک انصاف نے کورونا کی وجہ سے تمام جلسے ملتوی کر دیئے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں دوبارہ کورونا پھیلے، مولانا فضل الرحمان کو مذہبی رہنما ہونے کے ناطے لوگوں کو تلقین کرنی چاہیے لیکن وہ اسلام کے نام پر سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ کورونا وبا کے دوران حکومتی یا اپوزیشن کے جلسوں میں نہیں جائیں اس سے نقصان ہوگا۔

شبلی فراز نے کہا کہ 2018ء کی طرح گلگت بلتستان کی عوام نے بھی اپوزیشن کو مسترد کردیا لیکن یہ لوگ کس منہ سے جلسے کر رہے ہیں، ان کی حیثیت کیا ہے اور یہ لوگ الیکشن نتائج کو نہ ماننے والے ہوتے کون ہیں۔ انہوں نے کہ چینی سکینڈل کے حوالے سے الزام مضحکہ خیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان ہے، مولانا فضل الرحمٰن میں اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین شبر زیدی سے متعلق جھوٹ بولنے کے بعد معذرت کرلیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔