- اس جھینگے کے سر پر قدرتی ہیلمٹ اسے صدماتی امواج سے بچاتا ہے
- سانس کے انفیکشن کی روایتی چینی دوا کے مزید سائنسی ثبوت مل گئے
- تخریب کاری کی اطلاع پر رینجرز کی بھاری نفری کا ملیر جیل میں آپریشن
- عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی
- درآمدات پر پابندی غلط فیصلہ تھا، وزیر تجارت کا اعتراف
- اسٹیٹ بینک کی IFRS9 کے نفاذ کیلیے حتمی ہدایات جاری
- منٰی میں عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری
- زمینی ممالیوں کی نصف اقسام کے جسموں میں پلاسٹک کا انکشاف
- برآمدی شعبوں کا سپر ٹیکس فی الفور واپس لینے کا مطالبہ
- تارکین وطن کو 15 ہزار ڈالرتک ذاتی سامان بغیر ڈیوٹی لانے کی اجازت کا فیصلہ
- عمران ریاض اٹک مقدمے سے رہا، چکوال پولیس نے گرفتارکرلیا
- ایشیا کپ؛ ڈالرز دیکھ کر سری لنکا کی آنکھوں میں چمک آ گئی
- پاکستان کے ٹاپ پر پہنچنے کا راستہ بے حد دشوار
- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
شرح نمو 2.5 فیصد رہے گی، معیشت بحالی کے راستے پر چلنے کیلیے تیار ہے، اسٹیٹ بینک

رواں مالی سال افراط زر 7 سے 9 فیصد رہنے کا امکان، غیر دستاویزی معیشت میں کمی لانے کی ضرورت ہے، جائزہ رپورٹ ۔ فوٹو: فائل
کراچی: اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کورونا کی وبا سے قبل جیسے بحالی کے راستے پر چلنے کے لیے تیار ہے۔
اسٹیٹ بینک نے معاشی بحالی کی خوشخبری سنادی، نقل و حرکت پر پابندیوں میں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح نمو 1.5 سے 2.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
اسٹیٹ بینک کی سالانہ معاشی جائزہ رپورٹ برائے سال مالی سال 20-2019 کے مطابق کورونا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن سے مینوفیکچرنگ، ریٹیل، ٹرانسپورٹ اور ٹریڈنگ سیکٹر کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔
پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کی نمو 0.4 فیصد تک سکڑ گئی،معاشی نمو کا اس حد تک سکڑاؤ مالی سال 1952 کے بعد پہلی مرتبہ ہوا۔کورونا کے معاشی دباؤ کے باوجود مالی سال 2020 میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 7 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
صحت اور سماجی تحفظ پر بھاری اخراجات کے باوجود حکومتی خسارہ گذشتہ سال سے نصف رہا، مالی سال 2020 کے دوران سرکاری قرض میں اصافہ جی ڈی پی کے 1.1 فیصد تک محدود رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔