ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سے بڑھ گئے، کرنٹ اکاؤنٹ توازن میں بھی بہتری

ویب ڈیسک  جمعرات 19 نومبر 2020
جاری کھاتے کا توازن بہتر بنانے میں ترسیلات میں اضافے اور تجارتی خسارے میں کمی نے اہم کردار ادا کیا، اسٹیٹ بینک فوٹو: فائل

جاری کھاتے کا توازن بہتر بنانے میں ترسیلات میں اضافے اور تجارتی خسارے میں کمی نے اہم کردار ادا کیا، اسٹیٹ بینک فوٹو: فائل

 کراچی: حکومتی اقدامات کی بدولت زرمبادلہ کے زخائر 20 ارب ڈالر کی سطح عبور کرگئے ہیں جب کہ رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.16 ارب ڈالر رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق زرمبادلہ کے زخائر 20 ارب ڈالر کی سطح عبور کرگئے ہیں، گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 19 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا 13 نومبر کو مجموعی زخائر کی مالیت 20 ارب 8 کروڑ 56 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 12 ارب 93 کروڑ 12 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 7 ارب 15 کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی زخائر موجود ہیں۔

مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ (یکم جولائی تا 31 اکتوبر) کے دوران میں جاری کھاتے کے توازن میں نمایاں بہتری ہوئی ہے۔ ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 5 کروڑ 90 لاکھ جب کہ اکتوبر میں 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس رہا، اس طرح رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ جاری کھاتے کا مجموعی فاضل بیلنس ایک ارب 20 کروڑ ڈالر رہا ہے۔ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں جاری کھاتے کو 1.4 ارب ڈالر کا خسارہ تھا ۔ جاری کھاتے کا توازن بہتر بنانے میں ترسیلات میں اضافے اور تجارتی خسارے میں کمی نے اہم کردار ادا کیا ۔

رواں سال کے پہلے 4 ماہ جاری کھاتے کا فاضل بیلنس 1.20 ارب ڈالر رہا جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.4 ارب ڈالر خسارہ تھا

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔