باباگورونانک کا 551 واں جنم دن، مرکزی تقریب میں 1000 بھارتی یاتریوں کی آمد متوقع

آصف محمود  جمعرات 19 نومبر 2020
کورونا وبا کے باعث بھارتی یاتریوں کو دن کا ویزا دیا جارہا ہے فوٹو: فائل

کورونا وبا کے باعث بھارتی یاتریوں کو دن کا ویزا دیا جارہا ہے فوٹو: فائل

 لاہور: سکھ مت کے بانی بابا گورونانک کے 551 ویں جنم دن کی مرکزی تقریب 30 نومبرکو جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہوگی جب میں بھارت سے ایک ہزار کے قریب سکھ یاتریوں کی آمد متوقع ہے۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے حکام نے بتایا ہے کہ باباگورونانک کے 551 ویں جنم دن کی مرکزی تقریب 30 نومبرکو جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہوگی۔ تقریب میں شرکت کے لئے بھارت سے ایک ہزار کے قریب سکھ یاتریوں کی آمد متوقع ہے۔ سکھ یاتری 27 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے پیدل پاکستان پہنچیں گے۔ واہگہ بارڈر سے سکھ مہمانوں کو بسوں کے ذریعے ننکانہ صاحب پہنچایا جائیگا جہاں وہ جنم دن کی تقریب میں شریک ہوں گے اوریہاں مذہبی رسومات اداکرسکیں گے

پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے پردھان سردار ستونت سنگھ نے بتایا کہ کورونا کے باوجود پاکستان حکومت نے بھارتی سکھ یاتریوں کو جنم دن کی تقریبات میں شرکت کی دعوت دی ہے، ہماری خواہش ہے کہ زیادہ سے زیادہ یاتری پاکستان آئیں ہم واہگہ بارڈر پران کا استقبال کریں گے۔ ستونت سنگھ نے کہا کوریڈ کی وجہ سے کیونکہ دونوں ملکوں میں تشویش ناک صورتحال ہے اس وجہ سے بھارتی یاتریوں کوپانچ دن کا ویزا دیا جارہا ہے اور وہ صرف ننکانہ صاحب تک ہی محدود رہیں گے

اس سے قبل بھارت سے آنے والے سکھ یاتری لاہور، ننکانہ صاحب اورحسن ابدال میں قیام کرتے تھے اوروہ جنم استھان ننکانہ صاحب سمیت گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور، گوردوارہ روڑی صاحب، گورودارہ کرتارپور، گوردوارہ گورورام داس چونامنڈی، گوردوارہ سچاسودا اورگوردوارہ پنجہ صاحب بھی جاتے اوروہاں ماتھا ٹیکتے تھے۔ پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر بھارتی حکومت باباگورونانک کے جنم دن پر کرتارپور راہداری کھول دیتی ہے تو وہاں بھی بھارتی سکھ یاتریوں کوخوش آمدید کہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔