- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
کراچی میں سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
کراچی: سی ٹی ڈی نے میرپورخاص میں کارروائی کے دوران کراچی میں سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ میرپورخاص میں کارروائی کے دوران سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان ماہ جون، جولائی اور اگست میں اداروں سمیت سچل، کوٹری، لیاقت آباد احساس سینٹر اور گلشن حدید میں ہونے والے حملوں میں ملوث تھے جب کہ گرفتار ملزمان کا تعلق قوم پرست تنظیم ایس آر اے سے ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ ایس آر اے کو بیرونی قوتیں فنڈنگ فراہم کرتی تھیں، ملزمان کے گروپ میں مزید دہشت گرد بھی شامل ہیں جنکی تلاش جاری ہے، گروپ کے سرغنہ کی گرفتاری کے لیے وفاقی اداروں کے ہمراہ مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، گرفتار دہشت گردوں کو علاقائی سیاسی جماعت کی ممکنہ پشت پناہی حاصل تھی۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد کا کہنا تھا کہ ایس آر اے قومت پرست جماعتوں میں سب سے زیادہ متحرک تھی، چاروں ملزم اس ہی نیٹ ورک کا حصہ ہیں جو حملے کررہا تھا، ملزموں سے دستی بم بھی برآمد ہوئے ہیں جب کہ 3 سے 4 حملوں میں ملزم سہیل میرانی اور بشیر شر ملوث ہیں، اس کے علاوہ ملزم مبینہ ٹاؤن تھانے پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے اور چائینیز کی بس پر بھی حملہ کرنا چاہتے تھے۔
عمر شاہد حامد کا کہنا تھا کہ ایس آر اے کا سربراہ اصغر شاہ ہے جو افغانستان میں ہے اور دہشت گردوں کو ہدایات بھی افغانستان سے ہی دی جارہی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔