- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
کراچی میں سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث 4 ملزمان گرفتار

گرفتار ملزمان چائینیز بس پربھی حملہ کرنا چاہتے تھے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی۔ فوٹو : فائل
کراچی: سی ٹی ڈی نے میرپورخاص میں کارروائی کے دوران کراچی میں سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ میرپورخاص میں کارروائی کے دوران سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان ماہ جون، جولائی اور اگست میں اداروں سمیت سچل، کوٹری، لیاقت آباد احساس سینٹر اور گلشن حدید میں ہونے والے حملوں میں ملوث تھے جب کہ گرفتار ملزمان کا تعلق قوم پرست تنظیم ایس آر اے سے ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ ایس آر اے کو بیرونی قوتیں فنڈنگ فراہم کرتی تھیں، ملزمان کے گروپ میں مزید دہشت گرد بھی شامل ہیں جنکی تلاش جاری ہے، گروپ کے سرغنہ کی گرفتاری کے لیے وفاقی اداروں کے ہمراہ مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، گرفتار دہشت گردوں کو علاقائی سیاسی جماعت کی ممکنہ پشت پناہی حاصل تھی۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد کا کہنا تھا کہ ایس آر اے قومت پرست جماعتوں میں سب سے زیادہ متحرک تھی، چاروں ملزم اس ہی نیٹ ورک کا حصہ ہیں جو حملے کررہا تھا، ملزموں سے دستی بم بھی برآمد ہوئے ہیں جب کہ 3 سے 4 حملوں میں ملزم سہیل میرانی اور بشیر شر ملوث ہیں، اس کے علاوہ ملزم مبینہ ٹاؤن تھانے پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے اور چائینیز کی بس پر بھی حملہ کرنا چاہتے تھے۔
عمر شاہد حامد کا کہنا تھا کہ ایس آر اے کا سربراہ اصغر شاہ ہے جو افغانستان میں ہے اور دہشت گردوں کو ہدایات بھی افغانستان سے ہی دی جارہی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔