- اسرائیلی جنگی طیاروں کی شام پر بمباری میں 4 افراد ہلاک
- راولپنڈی میں نوجوان ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے جاں بحق
- مفتی قوی کی حرکتوں پر خاندان کا شدید رد عمل سامنے آگیا
- پی ڈی ایم کو وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر منائیں گے، بلاول بھٹو
- ایرانی سپریم لیڈر کی سابق صدر ٹرمپ کو ڈرون حملے میں قتل کرنے کی دھمکی
- امریکا روس سے جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود رکھنے کے معاہدے کی توسیع پر رضامند
- تین بیویوں کے شوہر کو پہلی بیوی نے گولی مار کر قتل کردیا
- اسٹیٹ بینک کا شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
- چیئرمین سینیٹ کی سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی حمایت
- بھارت میں بارود سے بھرے ٹرک میں خوفناک دھماکا، 8 ہلاک
- وفاقی حکومت نے پاک چین راہداری میں اہم پیشرفت کا آغاز کردیا
- براڈ شیٹ اسکینڈل؛ وزیر داخلہ نے عظمت سعید پر اپوزیشن اعتراضات مسترد کردیے
- ایشین چیمپنزٹرافی، پاکستان اور بھارت کا آمنا سامنا اب نہیں ہوگا
- عمران فرحت کے طویل ترین کیرئیر کا اختتام 26 جنوری کو ہوگا
- منگولیا کے وزیراعظم قرنطینہ سینٹر میں خاتون اور نومولود کیساتھ غیرانسانی سلوک پر مستعفی
- سوشل میڈیا پر عدلیہ سے متعلق تضحیک آمیز رویے پر اسلام آباد ہائی کورٹ شدید برہم
- اظہرعلی کی خوش فہمی، نیوزی لینڈ میں پاکستانی بیٹنگ کو کامیاب قرار دیدیا
- اس سال بچوں کو بغیر امتحان پروموٹ نہیں کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ
- دورۂ آسٹریلیا؛ نوجوان بھارتی ٹیم کا پستی سے بلندی کا سفر
- اپوزیشن کو براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے، فواد چوہدری
ایتھوپیا کے آرمی چیف کا عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ پرباغیوں کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ سابق ایتھوپیائی حکومت میں وزیر صحت رہ چکے ہیں(فوٹو، فائل)
ادیس ابابا: ایتھوپیا کے آرمی چیف نے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ پر تیگرائی باغیوں کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایتھوپیا کے آرمی چیف برہانو جولا نے پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہونن غیبریسس تیگرائی باغیوں کی حمایت میں اضافے کے لیے پڑوسی ممالک میں ساز باز اور انہیں اسلحے اور مالی معاونت فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔
واضح رہے کہ ٹیڈروس افریقی ملک ایتھوپیا کے شمالی خطے تیگرے سے تعلق رکھتے ہیں۔ دوسری جانب ایتھوپیا میں تیگرائی مسلح مزاحمت کاروں کی مرکزی حکومت سے جھڑپیں جاری ہیں جن میں دونوں جانب شدید نقصان ہوچکا ہے۔
ایتھوپیا کے آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ٹیڈروس عالمی ادارے میں اپنے منصب کا استعمال کرتے ہوئے ایتھوپیا کے پڑوسی ممالک کو باغیوں کی حمایت پر اکسا رہے ہیں۔ ٹیدروس تیگری پیپلز لبریشن فرنٹ نامی مزاحمت کار تنظیم کی مدد کے لیے ہر ممکن کوششوں میں مصروف ہیں۔
یاد رہے کہ یہی وہ تنظیم ہے جس کے خلاف ایتھوپیا کے نوبیل امن انعام یافتہ وزیر اعظم ابی احمد نے کارروائی کا آغاز کیا ہے اور ان کے وزیر اعظم بننے سے سے قبل تین دہائیوں تک یہی تنظیم برسر اقتدار رہی۔ وزیر اعظم ابی احمد کا الزام ہے کہ مزاحمت کار ان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
آرمی چیف برہانو جولا کا کہنا کہ ٹیڈروس گزشتہ حکومت میں وزیر صحت رہ چکے ہیں۔ اس لیے ان سے اس کے علاوہ اور کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ انتشار پیدا کرنے والوں کی مخالفت کرکے ایتھوپیا کے عوام سے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
ایتھوپیا میں تیگرائی باغیوں اور حکومت کے مابین جھڑپوں کو تین ہفتے ہوچکے ہیں اور اس دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں سوڈان پڑوسی ملک نقل مکانی کرچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔