گلی سڑی سبزیوں سے یو وی روشنی جذب کرنے والا مٹیریئل تیار

ویب ڈیسک  جمعـء 20 نومبر 2020
کاروے مائگ اپنی ایجاد کے ساتھ جس سے بالراست انداز میں بجلی بنائی جاسکتی ہے۔ فوٹو: جیمز ڈائسن ویب سائٹ

کاروے مائگ اپنی ایجاد کے ساتھ جس سے بالراست انداز میں بجلی بنائی جاسکتی ہے۔ فوٹو: جیمز ڈائسن ویب سائٹ

فلپائن: گلی سڑی سبزیوں سے ایک ٹھوس مٹیریئل تیار کیا گیا ہے جو سورج سے آنے والی دھوپ میں موجود بالائے بنفشی (الٹراوائلٹ) شعاعوں کو جذب کرکے انہیں متبادل توانائی کی صورت دے سکتا ہے۔ اس اختراع کو اس سال کا جیمز ڈائسن ایوارڈ دیا گیا ہے۔

فلپائن کے 27 سالہ انجینئر کاروے مائگ نے اپنی ایجاد پر کئی برس صرف کیے اور اس کی بدولت انہیں 30 ہزار برطانوی پاؤنڈ کا جیمز ڈائسن انعام بھی دیا گیا۔ اس مقابلے کے لیے دنیا بھر سے 1800 ماہرین نے اپنی نت نئی ایجادات پیش کی تھیں۔ کاروے نے اس ایجاد کو ’اوریئس‘ کا نام دیا گیا ہے جو قطبین پر رات کو پراسرار روشنی نظر آنے کے عین اصولوں پر کام کرتا ہے۔

فصلوں کے بچے کچھے اجزا اور ناقابل نوش پھلوں اور سبزیوں سے بنا ہوا اوریئس میٹریئل کسی بھی دیوار اور کھڑکی پر لگایا جاسکتا ہے۔ یہ زبردست مٹیریئل پہلے سورج سے بالائے بنشفی شعاعیں جذب کرتا ہے اور انہیں دوبارہ نظر آنے والی روشنی کی صورت میں خارج کرتا ہے۔ اسے ہر وقت سورج کے سامنے رکھنے کی ضرورت نہیں رہتی کیونکہ یہ بادلوں اور دیواروں اور فٹ پاتھ سے بھی خارج ہونے والی الٹراوائلٹ روشنی کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس سے قبل کاروے کا پہلا منصوبہ بہت مشکل اور مہنگا تھا۔ اسی لیے وہ اس ایوارڈ کو اپنے پرانے سفر کا اختتام اور نئے سفر کاآغاز کہتے ہیں کیونکہ اب وہ اپنی ایجاد کو بہتر بناسکیں گے۔ اوریئس کی بدولت فطری انداز میں توانائی کا حصول ممکن ہے۔

یہ ایجاد کیسے کام کرتی ہے؟

اسے عام کھڑکی پر ایک پتلی شفاف تہہ کی طرح لگایا جاسکتا ہے۔ یہ دھوپ سے الٹرا وائلٹ شعاع جذب کرتا ہے اور اس کی کچھ مقدار ماحول میں حرارت کی صورت میں لوٹا دیتا ہے۔ کچھ الٹرا وائلٹ روشنی چمکیلے مادے، یعنی فلوریسنٹ پالیمر پر پڑتی ہے جس سے روشنی خارج ہونے لگتی ہے۔

یہ روشنی فوٹووولٹائک عمل کے ذریعے بجلی بناتی ہے بالکل اسی طرح جیسے سلیکن کے شمسی پینل میں بنتی ہے۔ اب اس بجلی کو براہِ راست استعمال کیا جاسکتا ہے اور اسے بیٹری میں رکھا بھی جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔