میزبانی بچاؤ تحریک،بنگلہ دیش کے سیاسی رہنماؤں سے رابطے

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 25 دسمبر 2013
بنگلہ دیش میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کے بعد انٹرنیشنل ایونٹس کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا۔

بنگلہ دیش میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کے بعد انٹرنیشنل ایونٹس کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا۔

ڈھاکا: بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ نے ایونٹس  کی میزبانی بچانے کیلیے اہم سیاسی رہنماؤں سے رابطے شروع کردیے، سری لنکا، ایشین کرکٹ کونسل اور آئی سی سی کے سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات دور کرنے کیلیے یقین دہانی حاصل کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کے بعد انٹرنیشنل ایونٹس کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا، پی سی بی کو27 جنوری سے سری لنکا کی میزبانی کرنا ہے،ایشیا کپ فروری اور ورلڈ ٹوئنٹی20 چیمپئن شپ مارچ میں ہوگی، تیزی سے بگڑتی صورتحال میں بھی عام انتخابات 5جنوری کو شیڈول ہیں، ان سے قبل عوامی لیگ اور بنگلہ دیش نیشلسٹ پارٹی میں گھمسان کا رن پڑے گا، ممکن ہے کہ آئندہ کرکٹ ایونٹس سے قبل حکومت تبدیل ہوچکی ہو، ان حالات میں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ  کیلیے شریک ممالک کے سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات دور کرنا کوئی آسان کام نہیں رہا۔ ذرائع کے مطابق بی سی بی کے صدر نظام الحسن نے ایونٹس کی بقا کیلیے ایک کوشش کے طور پر اہم سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتوں کا فیصلہ کیا ہے،ان کا مقصد ایسی یقین دہانی حاصل کرنا ہے جس کی بدولت سری لنکا، اے سی سی اور آئی سی سی کے تحفظات دور کیے جاسکیں۔

 photo 2_zps3e4e1d91.jpg

پہلے مرحلے میں جلد از جلد وزیر اعظم و عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ اور نیشلسٹ پارٹی کی لیڈربیگم خالدہ ضیا سے بات چیت کی جائے گی۔ بی سی بی کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو نظام الدین چوہدری کا کہنا ہے کہ جنوری میں اے سی سی اور آئی سی سی کی میٹنگز سے قبل  کوئی مثبت پیش رفت ضروری ہے، امید ہے کہ سیاسی حلقوں کی طرف سے کوئی ایسا  اعلان ضرور سامنے آئے گا کہ کرکٹ مقابلوں کے دوران امن و امان کے حوالے سے کوئی گڑ بڑ نہ ہونے کا یقین دلاسکیں،انھوں نے کہا کہ سیکیورٹی امور پر آئی سی سی کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں،سری لنکا کا دورہ بھی ہر لحاظ سے محفوظ بنانے کیلیے حکومت کی مدد سے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔