- سندھ میں سینیٹ کی خالی نشست کے لئے ضمنی انتخاب میں پولنگ جاری
- سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کوحراست میں لے لیا گیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش
- تحریک انصاف کا صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- صحافی عمران ریاض کی گرفتاری پر آئی جی اسلام آباد سے صبح 10 بجے جواب طلب
- براڈپیک کی مہم جوئی کے دوران ایک اور پاکستانی کوہ پیما لاپتہ
- صحافی عمران ریاض خان کو پولیس نے گرفتار کرلیا
- الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو کے فور منصوبے کے افتتاح سے روک دیا
- نوجوان کوہ پیما نانگا پربت چوٹی پر پھنس گئے، ریسکیو آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- کراچی ائیرپورٹ پرہنگامی لینڈنگ کرنے والا بھارتی طیارہ 11 گھنٹے بعد روانہ
- ٹوئٹر نے مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
- موسم گرما میں برطانیہ جانے کے خواہش مندوں کو فوری ویزا درخواست جمع کرانے کی ہدایت
- 35 خواتین افسران کے موبائل نمبرز فحش ویب سائٹ پر ڈالنے والے سرکاری ملازمین گرفتار
- پنجاب میں 100 یونٹ بجلی مفت کرنے پر الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو طلب کرلیا
- آئی ایم ایف کے پاس دیوالیہ ملک کی حیثیت سے جائیں گے، سری لنکن وزیراعظم
- بلوچستان میں بارشوں سے 15 افراد جاں بحق، کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ
- اوکاڑہ کے نوجوان کا آئندہ سال پیدل سفر حج کا اعلان
- رشوت لینے کا الزام، عثمان بزدار کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی اینٹی کرپشن میں طلبی
- آئی ایم ایف سے معاملات ایک سے ڈیڑھ ہفتے میں طے ہوجائیں گے، وزیر پیٹرولیم
- حکومت نے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم کردی
جسمانی اور دماغی صحت کے درمیان مضبوط تعلق کا انکشاف

ڈیڑھ لاکھ افراد پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بھرپور جسمانی صحت ہی دماغی صحت کی ضامن ہوتی ہے۔ فوٹو: فائل
لندن: وسیع پیمانے پر کیے گئے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ دل، پٹھوں، عضلات اور جسم کی فٹنس کا تعلق براہِ راست دماغی صحت سے ہوتا ہے، اگر انسان فٹ نہ ہو تو اس کی دماغی صحت بھی شدید متاثرہوسکتی ہے۔
دوسری صورت میں جسمانی طور پر فٹ نہ ہونے سے خود نفسیاتی اور دماغی عوارض مثلاً ڈپریشن اور انزائٹی کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اس تحقیق میں 150,000 افراد کا جائزہ لیا گیا۔ آخری نتائج کے مطابق اگر قلب و سانس کی کیفیت بہتر ہے، انسانی پٹھے (مسلز) مضبوط ہیں تو پھر دماغی صحت بھی اتنی ہی اچھی ہوگی اور اگر جسمانی کیفیت کمزور ہو تو اس کا اثر دماغی صحت پر بھی پڑے گا۔
طب میں اکثر کہا جاتا ہے کہ صحت مند جسم ہی صحت مند دماغ کو جنم دیتا ہے۔ اب لاکھوں افراد پر کئی گئی یہ تحقیق برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں جسمانی تندرستی اور دماغی صحت کے درمیان تعلق تو دریافت ہوا ہے لیکن مزید کئی سوالات بھی پیدا ہوئے ہیں جن کے جوابات دینے کی ضرورت ہے۔
اس ضمن میں جسمانی سرگرمی، تندرستی اور دماغی صحت کے درمیان تعلق کا ایک وسیع ڈیٹا بیس کئی برس تک دیکھا گیا ہے۔ پورا ڈیٹا بایوبینک سے لیا گیا ہے۔ اس میں 40 سے 69 سال تک کے برطانوی، اسکاٹ لینڈ اور ویلز کے باشندوں کی قلبی اور سانس (کارڈیو ریسپائریٹری) صحت اور ذہنی صحت کے ڈیٹا پر غور کیا گیا۔ مطالعے سے پہلے اور بعد میں انہیں چھ منٹ تک جامد ورزشی سائیکل پر بٹھا کر ان کے سانس اور دل کی کیفیت معلوم کی گئی۔
اس کے علاوہ ان کے ہاتھوں کی گرفت پر بھی تحقیق کی گئی۔ سات سال بعد شرکا سے دوبارہ رابطہ کیا گیا اور ان سے سوال نامے پوچھے گئے جو ڈپریشن اور اینزائٹی کے متعلق تھے۔ اس طرح معلوم ہوا کہ جن شرکا کی جسمانی صحت خراب تھی ان میں ڈپریشن، اداسی اور مایوسی کا عنصر اسی تناسب سے زیادہ تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔