- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پیش نہ ہونے پر 3 پولیس افسران اشتہاری قرار

دہشت گردی کی دفعہ ختم کرنے کی درخواست پر دلائل کے لیے ملزمان کا وکیل طلب
لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پیش نہ ہونے پر ملزمان اے ایس آئی محمد اقبال، اے ایس آئی محمد اشرف اور کانسٹیبل وسیم اقبال کو اشتہاری قرار دے دیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز بٹر نے سانحہ ماڈل ٹاون استغاثہ کیس پر سماعت کی۔ 124 میں سے صرف پانچ ملزمان عدالت پیش ہوئے جن میں ڈی ایس پی عبداللہ جان ، اے ایس آئی فاروق، اے ایس آئی اخلاق، شہزاد احمد اور خرم رفیق شامل تھے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے لیے اضافی نفری تعینات کی گئی۔
استغاثہ کے مدعی جواد حامد عدالت میں پیش ہوئے۔ جواد حامد کے وکیل مخدوم مجید شاہ ملزمان کی جانب سے دائر 23 اے ٹی اے کی درخواست پر دلائل مکمل کر چکے ہیں۔
طلبی کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کے پیش نہ ہونے پر اے ایس آئی محمد اقبال، اے ایس آئی محمد اشرف اور کانسٹیبل وسیم اقبال کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کے وکیل کو دہشت گردی کی دفعہ ختم کرنے کی درخواست پر دلائل کے لیے کل طلب کر لیا۔ اس کیس میں ملزمان سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا، سابق ڈی آئی جی رانا عبدالجبار سمیت 15 پولیس افسران مستقل حاضری معافی پر ہیں۔
ملزم پارٹی کے وکیل برہان معظم ملک نے مقدمہ سے دہشت گردی کی خصوصی دفعہ 7 اے ٹی اے ختم کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔