- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
بین الاقوامی ماہرین کا بھارت میں 20 کروڑ مسلمانوں کی نسل کشی کے خطرے کا اظہار

واشنگٹن میں انڈین امریکن مسلم کونسل کے زیر اہتمام "نسل کشی اور ہندوستان کے مسلمانوں کے دس مراحل" کے موضوع پر مباحثہ
واشنگٹن: بین الاقوامی ماہرین نے ہندوستان میں 20 کروڑ مسلمانوں کی ’نسل کشی‘ کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔
واشنگٹن میں انڈین امریکن مسلم کونسل کے زیر اہتمام “نسل کشی اور ہندوستان کے مسلمانوں کے دس مراحل” کے موضوع پر مباحثہ ہوا جس میں بین الاقوامی ماہرین کا کہنا تھا کہ ہندوستانی حکومت کی نگرانی میں کروڑوں مسلمانوں کی ’نسل کشی‘ کا خطرہ ہے۔
سربراہ جینوسائیڈ واچ ڈاکٹر گریگری سٹینٹن کا کہنا تھا کہ بھارت میں حقیقتاً مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے اور انسانیت کیخلاف منظم جرائم کا سلسلہ جاری ہے، کشمیر اور آسام میں مسلمانوں پر ظلم ان کے قتل عام سے پہلے کا مرحلہ تھا، بابری مسجد کو گرانا اور مندر تعمیر کرنا اسی سلسلے کی کڑی ہے، دہلی فسادات میں دہلی پولیس نے سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا اور ان پر اپنے خلاف ہی تشدد کا الزام لگایا گیا۔
ماہر انسانی حقوق ٹینا رمریز نے کہا کہ مسلمانوں پر ظلم ان کی معاشی صورتحال کو بدتر کر رہا ہے اور ہندوستان میں صورتحال اب بھی سنگین ہے۔
ماہر انسانی حقوق تیستا سیتلواڈ نے بتایا کہ ہندوستانی مسلمان مستقل خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہیں، ان پر ظلم سے سماجی اور اقتصادی حالت خراب ہورہی ہے، گائے کا گوشت فروخت کرنے کے جھوٹے الزامات پر ہجوم انہیں تشدد کا نشانہ بناتا ہے۔
ماہر انسانی حقوق ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ بھارت مسلمانوں کے انسانی اور آئینی حقوق سے انکار کررہا ہے اور سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار اپنی 14 فیصد آبادی کو دبارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔