سندھ کا وفاق سے پیاز کی ایکسپورٹ پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 20 نومبر 2020
سندھ میں اس بار 7 لاکھ 60 ہزار ٹن پیاز کی پیداوار متوقع ہے جو کہ کھپت سے 1 لاکھ 97 ہزار ٹن زائد ہے، وزیر زراعت سندھ (فوٹو : فائل)

سندھ میں اس بار 7 لاکھ 60 ہزار ٹن پیاز کی پیداوار متوقع ہے جو کہ کھپت سے 1 لاکھ 97 ہزار ٹن زائد ہے، وزیر زراعت سندھ (فوٹو : فائل)

 کراچی: سندھ حکومت نے وفاق سے پیاز کی بیرون ملک برآمد پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق پیاز کی برآمد پر پابندی ختم کرے اور درآمد پر عارضی پابندی لگائے۔

صوبائی وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے اس حوالے سے کہا ہے کہ سب سے زیادہ پیاز کی پیداوار سندھ میں ہے، وفاق ایکسپورٹ سے فوراً پابندی ہٹائے اور امپورٹ پر پابندی لگائے، سندھ میں اس سال بمپر کراپ فصل متوقع ہے کیوں کہ سندھ میں 56 ہزارہیکٹر پر پیاز کاشت کی گئی ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ اس سال صوبے میں 7 لاکھ 60 ہزار ٹن پیاز کی پیداوار متوقع ہے جب کہ صوبے کی کھپت 5 لاکھ 63 ہزار ٹن ہے، اس اعتبار سے ایک لاکھ 97 ہزار ٹن پیاز کھپت سے زائد پیدا ہوگی۔

اسماعیل راہو نے کہا کہ رواں سیزن میں ملک بھر میں 21 لاکھ 12 ہزار 894 ٹن پیاز کی پیداوار متوقع ہے، وفاق کی غلط پالیسیوں کے باعث ملکی زرعی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، وفاق ہمشیہ الٹے کام کرتا ہے، جب ایکسپورٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تو امپورٹ کرتا ہے اور جب درآمد کرنے کی ضرورت تھی تو خاموش تماشا دیکھتا ہے۔

وزیر زراعت نے کہا کہ وفاق ایران اور افغانستان سے پیاز منگوا رہا ہے اور ایکسپورٹ سے پابندی نہیں ہٹارہا، پیاز امپورٹ ہونے کی وجہ سے ملکی کاشت کاروں کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے، آلو ایکسپورٹ ہورہا ہے تو پیاز پر پابندی کیوں عائد ہے؟

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔