- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
خلائی کچرے کو اپنے ’پنجے‘ میں جکڑنے والا سیٹلائٹ

برطانیہ زمینی خلائی مدار میں کچرا جمع کرنے والا پنجہ نما سیٹلائٹ 2025 میں روانہ کرے گا۔ فوٹو: ایلکنور ڈائموس
لندن: برطانوی کمپنی نے ’ دی کلا‘ یعنی پنجہ نامی ایک سیٹلائٹ کا منصوبہ پیش کیا ہے جو زمینی مدار میں زیرِ گردش لاکھوں کروڑوں اجسام کو کسی ’سُکڑی‘ کی طرح جمع کرے گا ۔
ہم ہر ماہ کوئی نہ راکٹ یا سیٹلائٹ زمینی مدار میں بھیجتے ہیں اور یہ سلسلہ دہائیوں سے جاری ہے۔ یہ اشیا ناکارہ ہوجاتی ہے، راکٹ پھٹنے سے ان کے ٹکڑے واپس زمین تک نہیں آتے اور اس طرح مسلسل زمین کے گردچکر کاٹتے رہتے ہیں۔ اب ایک اندازے کے مطابق ان کے چھوٹے بڑے 16 کروڑ ٹکڑے زمین کے مختلف مداروں میں ہیں جنہیں صاف کرنا دردسر سے بھی بڑھ کر ہے۔ اگر اسے صاف نہ کیا گیا تو انتہائی تیزی سے زیرِ گردش یہ اجسام مستقبل کے خلائی منصوبوں بالخصوص خلائی اسٹیشن کے لیے موت کا پیغام ثابت ہوسکتے ہیں۔
دی کلا نامی سیٹلائٹ 2025 میں مدار کے حوالے کیا جائے گا جس کا پورا نام ’کلیئر اسپیس ون ‘ بھی ہے۔ اپنی نوعیت کی اسے پہلی خلائی جھاڑو کہہ سکتےہیں جو خلائی کوڑا کرکٹ صاف کرے گی۔برطانیہ کی ایئرواسپیس اینڈ ڈیفینس کمپنی ایلکنور ڈائموس اسے ڈیزائن کررہی ہے اور اس کے دیگر سسٹم بنائے گی ۔ اس میں بجلی کے جنریٹر، چھوٹے راکٹ تھرسٹر اور اینٹینا نصب ہوں گے۔ اب تک ہم خلا میں 10 ہزار سے زائد سیٹلائٹ بھیج چکے ہیں جن کی اکثریت ناکارہ ہوچکی تھی۔ پھر خلائی کچرا ہر قسم اور جسامت کا بھی ہے جس میں نٹ بولٹ سے لے کر خلانورد کے کیمرے بھی شامل ہیں۔
کلا اپنے پنجوں سے خلائی کوڑے کو اندر کھینچے گا اور اسے تلف کرے گا یا زمین تک لے کر واپس آئے گا۔ تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ سیٹلائٹ کو ایسے مدار میں بھیجاجائے جہاں کوڑا کرکٹ کی بہتات ہے۔ اس کے لیے زمین سے اس کچرے کو ٹریک کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔