- پشاور دھماکے کے قصوروار وہ ہیں جو یہاں 10 سال حکومت کرتے رہے، مریم نواز
- ملکی سطح پر سونے کے نرخ میں بڑی کمی
- شاداب کی شادی میں کپتان بابراعظم شریک نہ ہوئے! مگر کیوں؟
- پنڈی میں حملوں کی منصوبہ بندی؛ ٹی ٹی پی کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
- آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- گلیڈی ایٹرز، یونائیٹڈ نے اچانک پریکٹس سیشنز منسوخ کردیئے
- بھارت میں باپ نے بچے کو جنم دیدیا
- چارلی ہیبڈو اسلامو فوبیا سے باز نہ آیا، زلزلے سے ہزاروں اموات کا مذاق بنا دیا
- شمالی وزیرستان میں فائرنگ سے پانچ افراد جاں بحق
- بھارت میں 14 فروری ’گائے کو گلے لگانے‘ کے دن کے طور پر منایا جائے گا
- عام انتخابات؛ مسائل کا حل عوامی فیصلے ہی سے ممکن ہے، چیف جسٹس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے میں اموات 17 ہزار سے تجاوز کرگئیں
- وزیرخزانہ آئی ایم ایف مذاکرات میں پیشرفت، اصلاحات پر اتفاق ہوگیا
- پی ایس ایل8 کیلئے نئی ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- ترکیہ میں 68 گھنٹے بعد ملبے تلے دبے بچے کو زندہ نکال لیا گیا، ویڈیو وائرل
- پختونخوا ضمنی الیکشن؛ پی ٹی آئی نے مستعفی ارکان دوبارہ میدان میں اتار دیے
- الیکشنز میں پارٹی کو مہنگائی بہا لے جائیگی، لیگی ارکان نے وزیراعظم کو بتادیا
- پاکستان میں بڑے زلزلے کے امکانات ہیں، ٹیکنالوجی پیشگوئی کے قابل نہیں، محکمہ موسمیات
- میسی کے بھائی نے اسپینش فٹبال کلب بارسلونا سے معافی مانگ لی، مگر کیوں؟
- کراچی پولیس کارکردگی دکھانے کیلیے ملزمان کی بار بار گرفتاری ظاہر کرنے لگی
مقبوضہ کشمیر، کشن گنگا پاور پروجیکٹ کے خلاف مظاہرہ، پولیس کا کریک ڈاؤن

مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو دیکھ کر شدید نعرے بازی کی جس سے احتجاج میں شدت آگئی ۔ فوٹو: فائل
سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں متنازع کشن گنگا پاور پروجیکٹ کے خلاف ضلع بانڈی پورہ کے رہائشیوں کا احتجاج منگل کو مسلسل 14ویں روز بھی جاری رہا۔
اطلاعات کے مطابق منصوبے سے متاثرہ افراد نے علاقے میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجودمتری گام میں 330میگا واٹ کے متنازعہ بجلی گھر کے کئی آپریشنل مقامات کا محاصرہ کیا۔ انتظامیہ کی طرف سے مظاہرین پر کریک ڈائون کی کوشش پر اسے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی سی آر پی ایف اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے ۔ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو دیکھ کر شدید نعرے بازی کی جس سے احتجاج میں شدت آگئی ۔
لوگوں نے انتظامیہ کی بے حسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ انہیں ہراساں کرنیکی بجائے ان کے مطالبات پورے کرے۔ ایک مقامی شخص محمد سلطان نے بتایا کہ بھارت کی ہائیڈروالیکٹر ک پاور کارپوریشن اور انتظامیہ ان سے آمروں جیسا سلوک کر رہی ہے اور ان کے جائز مطالبات پورے اور مسائل کا ازالہ نہیں کیا جارہا ہے ۔مقامی لوگ ماحولیاتی تحفظ ،بحالی کے منصوبے ، روزگار کی فراہمی ، کارپوریشن کے زیر قبضہ 8کنال اراضی کی واگزاری اور زمین کے معاوضے کی ادائیگی کیلیے کارپوریشن کے ساتھ طے کئے گئے معاہدے پر عمل درآمد کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔