ریلوے، پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی ری اسٹرکچرنگ ہو گی، عشرت حسین

اے پی پی  ہفتہ 21 نومبر 2020
نئے کاروبار کیلیے این او سی ،لائسنس، سرٹیفکیٹس کا عمل آسان کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: پی آئی ڈی

نئے کاروبار کیلیے این او سی ،لائسنس، سرٹیفکیٹس کا عمل آسان کیا جا رہا ہے۔ فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات عشرت حسین نے کہا ہے اسٹیل مل، پی آئی اے اور ریلوے کی ری اسٹرکچرنگ ہوگی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز اور مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات عشرت حسین نے کہا ہے45 اداروں کے سربراہوں کی تقرریاں پہلی بار قوائد و ضوابط کے مطابق کی گئیں۔ انھوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاسابق حکومتیں اسٹیل مل، پی آئی اے ریلوے ،پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان سمیت دیگر ریاستی اداروں میں سیاسی بھرتیاں کر تی رہیں جس کے باعث ان کی کارکردگی بہتر نہ ہوسکی،اب ان کی ری اسٹرکچرنگ ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ ریلوے میں ریگولیٹر الگ کرنے کے ساتھ 5 کمپنیاں بنانے، اسٹیل مل پرائیویٹ سیکٹر کو لیز پر فراہم کرنے اور پی آئی اے کے نصف ملازمین کوہینڈ شیک دیکر گھروں میں بھجوایا جائے گا۔ ایف بی آر میں ٹیکس پیئر کے امور اور ریفنڈ کے بعد انکم ٹیکس امور کو آٹومیشن پر لانے کا منصوبہ ہے ۔گریڈ21، 22 کی ترقیوں کو اعلی اختیاراتی بورڈ کی جانب سے پہلی بارچیلنج نہیں کیا گیا۔نیاکاروباراورروزگارپیداکرنے کیلیے این او سی ،لائسنس اور سرٹیفکیٹس کاعمل آسان بنایا جارہا ہے۔

شبلی فراز نے کہا جب سے ہماری حکومت بنی ہے اس وقت سے اداروں کے ڈھانچے کو بہتر کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ، ادارے جس مقصد کے لیے بنائے گئے ہیں۔

عشرت حسین نے کہاایف بی آر میں شفاف طریقہ متعارف کرایا ، ٹیکس ادا کرنے اور وصول کرنے والے جب آمنے سامنے آتے ہیں تو پیسے خزانے کی بجائے کہیں اور چلے جاتے ہیں جس پر ہم اس شعبے کو آٹو میشن پر لے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔