بھارت کو بے نقاب کرنے پر سابق امریکی صدر کے خلاف مقدمہ درج

ویب ڈیسک  ہفتہ 21 نومبر 2020
اوباما نے نے کتاب میں دورہ بھارت کے دوران غربت و افلاس کا تذکرہ بھی کیا تھا، فوٹو : فائل

اوباما نے نے کتاب میں دورہ بھارت کے دوران غربت و افلاس کا تذکرہ بھی کیا تھا، فوٹو : فائل

اتر پردیش: باراک اوباما نے اپنی کتاب میں نام نہاد سیکولر اسٹیٹ کا چہرہ بے نقاب کیا جس پر بھارت میں ایک وکیل گیان پرکاش شکلا نے سابق امریکی صدر کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جھوٹ، الزام تراشی، سازشوں اور ریاستی دہشت گردی کا پرچار کرنے والا بھارت، سابق امریکی صدر کی کتاب پر سیخ پا ہوگیا۔ باراک اوباما نے اپنی کتاب “A Promised Land” میں بھارت کے متعلق حقائق لکھے جو بھارتیوں کو برے لگنے لگے۔

بھارتی وکیل گیان پرکاش شکلا نے اتر پردیش کی لال کنج سول عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ باراک اوباما نے اپنی کتاب میں بھارتی رہنماؤں کی توہین کی ہے جس سے بھارتی سیاست دانوں کے چاہنے والوں کے جذبات مجروح ہوئے۔

یہ پڑھیں : بھارت ایک منتشر اور بے حال ملک ہے، اوباما کی اپنی کتاب میں بھارت پر کڑی تنقید

بھارتی وکیل نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ پولیس کو سابق امریکی صدر کو گرفتار کرکے بھارتی سیاست دانوں کی توہین کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا جائے۔ مقدمے کی سماعت کے لیے یکم دسمبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

سابق امریکی صدر نے اپنی کتاب میں بھارتی مسلم اور پاکستان دشمنی پر حقائق سے پردہ اٹھایا اور بھارت میں ہندو جنونیت، انتہا پسندی کے پرچار کو اجاگر کیا تھا اور لوگوں کے جذبات کو اکسانے کے لیے پاکستان دشمنی کے استعمال کی روش کو بے نقاب کیا تھا۔

کتاب کے صفحہ نمبر 600 اور 601 میں اوباما نے نومبر 2020ء میں بھارت کے دورے کے دوران سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سِنگھ سے ملاقات کا حوالہ دیا اور اپنی ذاتی رائے دیتے ہوئے لِکھا کہ ’’بڑھتے ہوئے مسلمان مخالف جذبات نے ہندو قوم پرست بی جے پی کے اثر کو مضبوط کیا (یاد رہے کہ اس وقت حزبِ اختلاف کی مرکزی جماعت بے جے پی تھی)۔

سابق صدر اوباما نے اپنی کتاب میں نومبر 2010ء کے دورہ بھارت اور اس وقت کے وزیراعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ  ہندوستان میں بھوک، بدعنوانی، قومیت، نسلیت اور مذہبی عدم رواداری کا راج تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔