اجتماعات پر پابندی مسترد، پی ڈی ایم کا پشاور میں تاریخی جلسہ کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  ہفتہ 21 نومبر 2020
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آئندہ بھی جلسے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے(فوٹو،فائل)

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آئندہ بھی جلسے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے(فوٹو،فائل)

 پشاور: سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پشاور میں عظیم الشان اور تاریخی جلسہ ہوگا جسے روکنے کی حکمرانوں کی کوششیں رائیگاں جائیں گی۔ 

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت ناجائز اور نااہل حکومت کے خلاف تحریک جوبن پر ہے، یہ ناجائز حکومت سب سے بڑا کورونا ہے اس سے نجات مل جائے تو قوم تندرست ہوجائے گی، ہم ’’کوڈ 18‘‘ کے خلاف برسر پیکارہیں۔

فضل الرحمان نے کہا کہ ریاستی اداروں کو غیر جانب دار رہنا چاہیے کیوں کہ ملک ڈوب رہا ہے، یہ حکومت انہی کے سہارے آئی اور وہ یہ سہارا ختم کردیں، ہم قوم اور سٹیبلشمنٹ کو ایک ہی صفحہ پر لانا چاہتے ہیں، ملک کے مالک عوام ہیں اور کوئی نہیں، ملک کو خطرہ ہے توعوام، فوج اور ہم سب کو اکٹھا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کی سالانہ شرح نمو اعشاریہ 4 پر پہنچ گئی، ملک معاشی انحطاط کا شکار ہو تو ملک کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے، ریاستی ادارے اپنا کردار ادا کریں، ریاستی ادارے ایسی ناجائز حکومت کی پشت پناہی نہ کریں، کیا وہ بھی ریاست کے خطرے کے ذمہ دارہیں؟

یہ دیکھیے: نواز شریف پی ڈی ایم کے پشاور جلسے سے خطاب نہیں کریں گے

وزیر اعظم عمران خان کا نام لیے بغیر انہوں ںے کہا کہ ایک ٹرمپ توچلا گیا اب پاکستانی ٹرمپ کو ہٹانا ہے، انڈین ٹرمپ کے بارے میں بھارتی جانیں، ہم سب جماعتیں مقاصد کے حصول کے لیے یکسو ہیں، یہ حکومت چوری کی مینڈیٹ کی نمائندہ ہے، پی ڈی ایم اپنے بنیادی مقصد اور منشور کا اعلان کرچکی ہے، ہم اگلا شیڈول جلد دیں گے جس کے ساتھ تحریک کی اگلی حکمت عملی بھی ہوگی، انہیں آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔

یہ بھی دیکھیے: پی ڈی ایم غیر ذمہ دارانہ سیاست کرکےعوام کی جان سے کھیل رہی ہے، وزیر اعظم

واضح رہے کہ پشاور انتظامیہ نے تاحال اپوزیشن اتحاد کو جلسے کی اجازت نہیں دی جب کہ خیبر پختون خوا کے صوبائی وزرا نے اعلان کیا ہے کہ پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد کورونا میں اضافہ ہوا تو اپوزیشن کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان بھی اپنے ایک بیان میں کورونا وبا کے دوران اجتماعات کے انعقاد پر اپوزیشن پر کڑی تنقید کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔