’’نیڑے آ ظالما وے‘‘؛ ڈرمر فرہاد پر دُھن چوری کے الزام میں پولیس کو درخواست

شوبز رپورٹر  ہفتہ 21 نومبر 2020
فلم ساز چوہدری شہزاد نے معروف ڈرمر کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست دے دی ہے(فوٹو، انٹرنیٹ)

فلم ساز چوہدری شہزاد نے معروف ڈرمر کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست دے دی ہے(فوٹو، انٹرنیٹ)

 لاہور: فلم ساز چوہدری شہزاد علی نے گانے چوری کرنے پر معروف  ڈرمر فرہاد ہمایوں کے خلاف پولیس کو درخواست دے دی۔

شہزاد علی عرف شہزاد ماہیا نے 9سال بعد فلم چوڑیاں کے گانے چوری کرنے پر تھانہ غالب مارکٹ میں درخواست دی ہے۔ درخواست میں شہزاد علی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ  فلم چوڑیاں 1998 میں بنائی، جس کے تمام حقوق کی ملکیت میرے پاس ہیں۔

درخواست کے مطابق  معروف ڈرمر فرہاد ہمایوں نے فلم چوڑیاں کے گانے ’’نیڑے آظالما‘‘ کی ملکیت سے متعلق جعلی دستاویزات تیار کررکھی ہیں۔

شہزاد علی کا کہنا ہے کہ  جعلی دستاویزات کی بنیاد پر فرہاد ہمائیوں نے 2011 میں بلا اجازت غیر قانونی طور پر گانا گایا۔  جب کہ فلم چوڑیاں کے گانے کے تمام بول اور میوزک چرایا گیا۔

چودھری شہزاد کی پولیس کو دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 2013 میں فرہاد ہمایوں اور ریچل نے کوک سٹوڈیو کے سیزن 5 میں گانا گایا جس سے لاکھوں کا نقصان ہوا۔

ان کا دعویٰ ہے کہ  فرہاد نے کوک سٹوڈیو میں گانا پلے کرنے کا جعلی اجازت نامہ دے رکھا ہے۔ پولیس سے درخواست ہے کہ جعلی دستاویزات بنانے والوں کو طلب کرکے مقدمہ درج کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔