- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
برطانوی شہری کورونا اور ڈینگی کے بعد کوبرا کے ڈسنے پر بھی زندہ
جودھ پور: برطانوی خیراتی ادارے کا کارکن کورونا وائرس سمیت کئی بیماریوں سے متاثر ہونے کے بعد سانپ کے ڈسنے پر بھی محفوظ رہا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئن جونز نامی شخص کو راجستھان کے شہر جودھ پور کے نواح میں دنیا کے انتہائی زہریلے سانپوں میں شمار کیے جانے والے کوبرا نے ڈس لیا جس کے بعد اسے ایک مقامی اسپتال میں داخل کردیا گیا۔
جودھ پور کے مقامی اسپتال کے ایم ایس ابھیشیک ٹٹر نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ جونز پہلے کورونا وائرس سے متاثر ہوچکا تھا لیکن جب اسے سانپ کے ڈسنے کے بعد لایا گیا تو ہمیں شبہہ ہوا کہ جونز کو دوبارہ کورونا وائرس ہوگیا ہے تاہم ٹیسٹ کروانے پر یہ خدشہ دور ہوگیا۔
ڈاکٹر کے مطابق جونز کو ابتدائی طور پر جسم میں زہر پھیلنے کی علامات ظاہر ہوئیں تاہم تھوڑی دیر بعد ہی اس کی طبعیت سنبھل گئی اور اس کی زندگی خطرے سے باہر ہوگئی۔
آئن جونز کے بیٹے سیب جونز نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس کے والد ایک مضبوط اور جنگ جو شخص ہیں، انہیں کورونا وائرس سے قبل ملیریا اور ڈینگی بھی ہوا تھا۔ وہ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے پروازیں بند ہونے کے بعد بھارت میں رک گئے تھے اور شمالی برطانیہ اپنے گھر واپس نہیں لوٹ سکے تھے۔
جونز راجستھان کے مقامی دست کاروں کی مدد کے لیے ایک خیراتی ادارے کے ساتھ کام کرتے ہیں جو ان کی بنائی ہوئی اشیا کو برطانیہ برآمد کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔