- بھارتی اپوزیشن لیڈر سونیا گاندھی ایک بار پھر کورونا میں مبتلا
- طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی پروفیسر افغانستان پہنچ گئے
- صدر مملکت کا جشن آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان
- عمران خان نے این اے 31 پشاور سے ضمنی انتخاب میں کاغذات نامزدگی جمع کروادیے
- 14 اگست پر پی آئی اے کے کرایوں میں رعایت کا اعلان
- ملعون سلمان رشدی کے بولنے کی صلاحیت متاثر، ایک آنکھ ضائع ہونے کا امکان
- فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کا عمران خان کو خط، اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب
- قومی ون ڈے اسکواڈ کے نیدرلینڈز میں ڈیرے
- حقوق کی جنگ میں قومی فرائض کرکٹرز پر غالب آگئے
- میران شاہ، جرگے اور پارلیمانی کمیٹی مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم
- ایف بی آر 50 ارب روپے اضافی محصولات کا ہدف حاصل نہ کرسکا
- 5 ارب روپے کے ٹیکس فراڈ کے ماسٹر مائنڈ کا سراغ لگا لیا گیا
- مالی سال 2022 کی پہلی ششماہی؛ اشیا سازی میں اضافہ، برآمدات میں تیزی کا رجحان رہا، اسٹیٹ بینک
- جماعت اسلامی کی مہنگی بجلی کے خلاف تحریک شروع
- آنسوؤں سے کینسر کی تشخیص کرنے والے اسمارٹ لینس
- بستر پر لیٹے رہنے والے مریضوں کوجسمانی ناسور سے بچانے والے سینسر تیار
- گرمی اور خشک سالی سے 200 سال پرانا درخت پھٹ پڑا
- ایک اور پی ٹی آئی کارکن کا فوج کیخلاف سوشل میڈیا پر زہر اگلنے کا اعتراف
- شہباز گل نے بغاوت کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کردی
- نشتر میڈیکل یونیورسٹی، بھارتی پرچم لہرانے کی وڈیو وائرل
جی 20 ممالک سے پاکستان کو قرض کی واپسی میں 80 کروڑ ڈالر کا ریلیف

اپریل میں پاکستان کو کورونا کے باعث قرض میں رعایت کے حقدار ممالک میں شامل کیا گیا تھا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
اسلام آباد: پاکستان کو جی 20 ممالک کے گروپ سے قرضوں کی ادائیگی میں 800ملین ڈالر کا ریلیف مل گیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق گذشتہ 7 ماہ کے دوران 14ممالک نے پاکستان کے ساتھ اسے قرض کی واپسی میں رعایت دینے کے معاہدے کیے ہیں، جن کے تحت عارضی طور پر پاکستان کو 800ملین ڈالر کا ریلیف مل گیا ہے۔ ان کے علاوہ 2 اور ممالک نے بھی پاکستان کو قرض کی ادائیگی میں ریلیف دینے کے لیے رابطہ کیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق جاپان، روس، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے ساتھ اب تک ایک ارب ڈالر قرض کی ری شیڈولنگ کے معاملات طے نہیں پاسکے ہیں ۔
وزارت اقتصادی امور کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان 6 ممالک نے اب تک قرض میں ریلیف سے متعلق معاہدوں کی توثیق نہیں کی ہے تاہم اس ماہ کے آخر تک معاہدے ہوجانے کی توقع ہے۔
وزارت اقتصادی امور کے مطابق پاکستان جی 20 ممالک سے مئی تا دسمبر 2020 کے عرصے کے لیے 1.8 بلین ڈالر کے قرض کی واپسی میں ریلیف کی توقع کررہا تھا۔ اس میں 1.47 بلین ڈالر قرض کی اصل رقم اور 323 ملین ڈالر کا سود شامل ہے۔
وزارت اقتصادی امور کا اندازہ ہے کہ پاکستان قرض میں سعودی عرب سے 613 ملین ڈالر، چین سے 309 ملین ڈالر، کینیڈا سے 23 ، فرانس سے 183، جرمنی سے99 ، اٹلی سے 6، جاپان سے 373، جنوبی کوریا سے 47، روس سے 14، برطانیہ سے1 اور امریکا سے128 ملین ڈالر کا عارضی ریلیف حاصل کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان پر رواں سال اگست میں دنیا کے 20دولت مندترین ممالک ( جی 20 ) کے 25.4 بلین ڈالر واجب الادا تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔