- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
امریکی وزیر خارجہ کی طالبان اور کابل حکومت کے نمائندوں سے قطر میں اہم ملاقاتیں

مائیک پومپیو یورپ اور مشرق وسطیٰ کے 7 ممالک کے دورے پر ہیں، فوٹو : رائٹرز
دوحہ: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قطر میں امن مذاکرات کے لیے موجود کابل حکومت کے نمائندوں اور طالبان وفد سے علیحدہ علیحدہ اہم ملاقاتیں کیں اور بین الافغان مذاکرات کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو بین الافغان مذاکرات کے حوالے سے اہم ملاقاتوں کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچے اور قطر کے حکمران امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن الثانی سے ملاقات کی۔
وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قطر کے دارالحکومت کے ایک پرتعیش ہوٹل میں کابل حکومت کے نمائندوں اور طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے ارکان کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقات بھی کی اور بین الافغان مذاکرات کے درمیان حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیا۔
دوحہ میں طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات کا عمل 12 ستمبر سے شروع ہوا تھا تاہم ایجنڈا، بحث و مباحثے اور مذہبی ترجمانیوں کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں اختلافات تاحال حل نہیں ہوسکے ہیں۔
متعدد ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے فریقین نے کچھ معاملات پر اتفاق کرلیا ہے لیکن اب بھی حکومت میں شراکت داری، سیکیورٹی معاملات اور دیگر اہم نکات حل طلب ہیں جس کے باعث امریکی خارجہ کو مداخلت کرنا پڑی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں صدر ٹرمپ کو شکست کے بعد ان کے منظور نظر وزیر خارجہ مائیک پومپیو یورپ اور مشرق وسطی کے 7 ممالک کے دورے پر ہیں تاکہ ٹرمپ پالیسیوں کو مکمل کرسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔