نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر انتقال کرگئیں

ویب ڈیسک / اسٹاف رپورٹر / عامر خان  اتوار 22 نومبر 2020
نواز شریف کی والدہ شدید علالت کے باوجود فروری میں لندن روانہ ہوئی تھیں۔ فوٹو : فائل

نواز شریف کی والدہ شدید علالت کے باوجود فروری میں لندن روانہ ہوئی تھیں۔ فوٹو : فائل

 لندن /  کراچی /  لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر لندن میں انتقال کرگئیں، ان کی میت دو سے تین دن میں وطن پہنچادی جائے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر طویل علالت کے بعد انتقال کرگئیں، رہنما (ن) لیگ عطاء اللہ تارڑ نے نواز شریف کی والدہ کے انتقال کی تصدیق کردی۔

نواز شریف کی والدہ شدید علالت کے باوجود فروری میں لندن روانہ ہوئی تھیں، ڈاکٹروں نے انہیں طویل سفر سے منع کیا تھا لیکن انہوں نے اپنے بیٹے کے پاس جانے کا کہا۔ نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر کی عمر تقریبا 90 سال تھی جب کہ ان کے خاوند میاں محمد شریف کا 2004ء میں جدہ میں انتقال ہوا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ نے ایکسپریس ٹریبون کو بتایا کہ کوٹ لکھپت جیل لاہور میں ان کی  شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے ملاقات ہوئی ہے، وہ دونوں بیگم شمیم اختر کے انتقال کی خبر کے سبب غم سے نڈھال ہیں، حکومت کی اجازت سے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان ان کے فون کے ذریعے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں تدفین کے حوالے سے مشاورت کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لندن میں بیگم شمیم اختر کی میت پاکستان لانے کے لیے قانونی ضابطے پورے کیے جارہے ہیں، یہ کارروائی مکمل ہوتے ہی دستیاب فلائٹ سے میت پاکستان روانہ کردی جائے گی، بیگم شریف کی میت کے ہمراہ نواز شریف کی ہمشیرہ اور ان کے شوہر پاکستان آرہے ہیں، خاندان کے  دیگر افراد کی آمد کی کوئی اطلاع نہیں۔

عطا تارڑ نے مزید بتایا کہ  شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی  پے رول پر رہائی کے لیے قانونی ضابطے مکمل کررہے ہیں، ان کی رہائی ہوتے ہی تدفین کے انتظامات مکمل کیے جائیں گے، بیگم شمیم اختر کی تدفین شریف فیملی کے آبائی قبرستان میں ہوگی ان کی میت پاکستان میں  آنے میں دو سے تین دن لگ سکتے ہیں ۔

یہ خبر بھی پڑھیے: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو پے رول پر رہا کرنے کی ہدایت جاری

نواز شریف کی والدہ کی تدفین اور تعزیت کے حوالے سے انتظامات جاتی امراء میں کیے جارہے ہیں۔ نواز شریف کی والدہ کی تدفین کا حتمی فیصلہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پے رول پر رہائی کے بعد ہوگا تاہم ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق دونوں کی پیرول پر رہائی کے لیے ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

مسلم لیگ کی سیاسی سرگرمیاں معطل 

پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے اعلان کیا ہے کہ میاں نواز شریف کی والدہ کی وفات کے بعد پارٹی کی تمام سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’ آپ کی جدائی بڑا غم ہے، آپی جی کی تدفین تک پارٹی کی تمام سرگرمیاں ملتوی کر دی گئی ہیں، اللہ کریم شریف خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔‘‘

یہ خبر بھی پڑھیے: میاں صاحب واپس نہ آئیں انتقام میں اندھے لوگوں سے انسانیت کی توقع نہیں ، مریم نواز

نواز اور شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے بیگم شمیم اختر کے انتقال پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ میاں نواز اور میاں شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر  میری تعزیت اور دعائیں شریف خاندان کے ساتھ ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بیگم شمیم اختر کے انتقال پر میاں محمد نواز شریف، میاں شہباز شریف اور ان کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین

پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دعاگو ہوں، اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس اور سوگواران کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

بیگم شمیم اختر کے انتقال پر گورنر پنجاب سمیت سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہٰی اور مونس الہٰی نے دلی رنج و غم کا اظہار کیا۔ وزیر کالونیز و جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان کی جانب سے بھی نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ شمیم اختر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔